بی جے پی بھارت میں نفرت و تعصب کا وائرس پھیلانے میں مصروف ہے: سونیا گاندھی

Last Updated On 23 April,2020 05:23 pm

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس پارٹی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے حوالے سے وزیراعظم نریندرا مودی حکومت کے بعض اقدامات کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی نفرت و تعصب کا وائرس پھیلانے میں مصروف ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے پارٹی کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارے ورکنگ کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے مذہبی بنیاد پر تعصب و نفرت پھیلانے کی جو مہم جاری ہے اس سے ہر بھارتی فکر مند ہے۔

کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت جب ہم سب کو متحد ہوکر کورونا وائرس کے خلاف لڑنا چاہیے، بی جے پی مذہبی تعصب اور نفرت کا وائرس پھیلانے میں مصروف ہے، جس سے ملک کی سماجی ہم آہنگی کو زبردست نقصان پہنچایا جا رہا ہے اوراس نقصان کی تلافی کے لیے ہمیں بہت محنت کرنی ہوگی۔

سونیا گاندھی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حکومت کی بعض پالیسیوں پر بھی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کے وزراءے اعلی اور طبّی ماہرین کی تجاویز کی بنیاد پر حکومت کو کئی صلاح و مشورے دیے گئے تاہم حکومت نے ان میں سے بیشتر کو نظر انداز کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار بھارت میں وہی کر رہی ہے جو نازیوں نے یہودیوں سے کیا: ارون دھتی رائے

اپوزیشن رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کو کورونا وائرس سے نمٹنے میں ہمدردی، دریا دلی اور نرمی کا بھی مظاہرہ کرنا چاہیے تھا تاہم اس کے رویے سے ایسا کچھ دکھائی نہیں دیتا ہے۔

واضح رہے کہ کانگریس نے کووڈ 19 سے نمٹنے کے لیے حکومت کے لاک ڈاؤن کی حمایت کا اعلان کیا تھا تاہم پارٹی کا کہنا ہے کہ تین مئی کے بعد اس طرح کا لاک ڈاؤن مزید تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔

سونیا گاندھی کا کہنا تھا کہ تین ہفتوں کے دوران وبا کے پھیلاؤ میں زبردست اضافہ ہواہے۔ لاک ڈاؤن جاری ہے اور اس کے ساتھ ہی سماج کے تمام شعبوں کی پریشانیاں بھی بڑھتی جارہی ہیں، خاص طور پر کسانوں، کھیتوں میں کام کرنے والے مزدوروں، مہاجر مزدروں اور غیر منظم سیکٹر کے ورکر مشکلات سے دو چار ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تجارت و صنعت ٹھپ پڑی ہیں اور کروڑوں کا روزگار تباہ ہوچکا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ تین مئی کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکومت کے پاس کوئی واضح لائحہ عمل نہیں ہے۔ اس کے بعد موجودہ طرز کا لاک ڈاؤن مزید تباہ کن ثابت ہوگا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت اپوزیشن کے صلاح و مشوروں کو نظر انداز کرکے اپنی مرضی سے یک طرفہ کارروائی کرتی ہے۔

دریں اثناء وزیر اعظم مودی کی آبائی ریاست گجرات میں کورونا وائرس کی وبا جس تیزی سے پھیل رہی ہے اس نے سب کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

گجرات بھارت کے خوشحال ترین ریاستوں میں سے ایک ہے اور وزیر اعظم مودی ترقی کے لیے گجرات ماڈل کا اکثر حوالہ دیتے رہتے ہیں۔ ریاست میں کورونا وائرس کی وبا کتنی تیزی سے پھیل رہی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صرف پانچ دن میں یہ چھٹے سے دوسر ے نمبر پرآگئی ہے۔

مہاراشٹر اب بھی پہلے نمبر پر ہے۔جہاں کووڈ انیس سے متاثرین کی تعداد 5649اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 269ہوگئی ہے۔گجرات میں متاثرین کی تعداد 2407 اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 103 پہنچ گئی ہے۔

دریں اثنا کووڈ انیس پر نگاہ رکھنے والے ایک غیر حکومتی ادارے کے مطابق بھارت میں 23 اپریل کی صبح نو بجے تک کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 21 ہزار 455 ہوگئی تھی جبکہ اب تک 683 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

Advertisement