تبوک: (ویب ڈیسک) سعودی عرب کے شہر تبوک میں بغیر ستون کے سب سے بڑے گنبد والی جامع مسجد میں پہلی بار جمعہ کی نماز ادا کی گئی۔
یہ مشرق وسطیٰ میں ستونوں کے بغیر سب سے بڑے گنبد والی جامع مسجد ہے۔ نماز جمعہ میں تبوک یونیورسٹی کے اساتذہ، منتظمین، طلبہ اور عام شہری شریک ہوئے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی واس کے مطابق تبوک کی سب سے بڑی جامع مسجد تبوک یونیورسٹی نے اپنے کیمپس میں تعمیر کرائی ہے اور یہ فن تعمیر کا شاہکار ہے۔
جامع مسجد کا گنبد اپنی نوعیت کا منفرد اور ستونوں سے آزاد ہے۔ اس کی چھت کا اندرونی حصہ اور دیواریں شیشے کے کور کے ساتھ خوبصورت نقش و نگار سے آراستہ ہے۔
تبوک یونیورسٹی کی جامع مسجد میں پہلا جمعہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی انتظامات کے ساتھ ادا کیا گیا۔ نمازی صفوں میں ایک دوسرے سے فاصلے پر تھے۔ حفاظتی ماسک اور دستانے پہنے ہوئے تھے۔ مسجد میں داخل ہوتے وقت تمام نمازیوں کا درجہ حرارت چیک کیا گیا۔
مسجد کا کل رقبہ 71 سو مربع میٹر ہے۔ جامع مسجد میں دو مینارے ہیں اور دونوں 50، 50 میٹر اونچے ہیں۔
مسجد کی گنبد نما چھت میں دھوپ اور قدرتی روشنی کے لیے روشن دان بنائے گئے ہیں۔ مسجد کا پورا ڈیزائن بے حد منفرد ہے۔ مسجد میں گنبد کی طرف سے قدرتی روشنی کا ماحول دوست نظام بنایا گیا ہے اور سینٹرل ایئر کنڈیشن سسٹم ہے۔ آگ سے بچاؤ کے لیے پیشگی انتباہی نظام بھی لگایا گیا ہے۔
مسجد کے بیرونی صحن کا رقبہ 20 ہزار مربع میٹر سے زیادہ کا ہے۔ 380 گاڑیوں کے لیے پارکنگ کا انتظام ہے جبکہ خارجی صحن سبزہ زاروں سے آراستہ ہیں۔