ریاض: (روزنامہ دنیا) کورونا وائرس کے پیش نظر سعودی حکومت رواں سال حج منسوخ کرنے پر سنجیدگی سے غور شروع کر دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے حکام نے 1932 میں سلطنت کے قیام کے بعد پہلی بار رواں سال حج منسوخ کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ کے سینئر عہدیدار نے برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز ایک لاکھ سے زائد ہونے کے بعد حکام رواں سال حج منسوخ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکام معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور مختلف پہلووں پر غور کیا جا رہا ہے، جب کہ باضابطہ فیصلہ ایک ہفتے کے اندر کر لیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق رپورٹ کے مطابق مارچ میں جب کورونا وائرس کا پھیلاو بڑھنے لگا تو سعودی عرب نے تمام ممالک کو کہا تھا کہ وہ حج پلان پر ابھی توقف کریں جبکہ عمرہ پر پابندی عائد کر دی گئی۔ بعض سعودی حکام کا خیال ہے کہ اس سال حج کو منسوخ کر دیا جائے۔ دو اعلیٰ عہدیداروں نے یہ بھی بتایا ہے کہ چند افراد کو حج کی اجازت دینے کی بات چیت بھی چل رہی ہے جس کے تحت عمر رسیدہ افراد پر پابندی اور سخت طبی احتیاطی تدابیر اپنائی جاسکیں اور اگر سخت ترین ہدایات جاری کی گئیں تو سعودی عرب کا خیال ہے کہ اس کے ساتھ کل گنجائش کے صرف بیس فیصد کو حج کی اجازت دی جائے۔