ریاض: (دنیا نیوز) سعودی عرب میں کوروناوائرس کی صورتحال ایک بار پھر ابتر ہونے لگی، سعودی حکومت نے جدہ میں دو ہفتوں کے لیے دوبارہ جزوی کرفیو لگا دیا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں کورونا وائرس کی صورتحال ایک مرتبہ پھر تیزی سے بڑھ رہی ہے، جس کے بعد سعودی حکومت نے جدہ میں دو ہفتوں کے لیے ایک بار پھر جزوی کرفیو لگا دیا ہے، جدہ میں لگنے والا کرفیو کا دورانیہ 15 گھنٹے کا ہو گا۔ دوپہر تین بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ کیا جائے گا۔
سعودی خبر رساں ادارے ’عرب نیوز‘ کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق ہفتہ والے دن سے ہو گا، کرفیو کے دوران جدہ کی تمام مساجد بھی بند ہوں گی۔ جبکہ سرکاری اور غیر سرکاری ادارے بھی مکمل بند ہوں گے۔
عرب نیوز کے مطابق 15 روزہ کرفیو کے دوران ریسٹورنٹس، کیفے، پینے کی اشیاء سمیت دیگر دکانیں بھی بند رہیں گی جبکہ پانچ سے زیادہ لوگوں کو اکٹھا کھڑا ہونے سے منع کر دیا گیا تاہم فلائٹس اور ریلوے کی سہولیات کو بند نہیں کیا جائے گا۔
سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اگر ریاض میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد میں اضافے دیکھنے کو ملا تو جدہ کی طرح ریاض میں بھی کرفیو نافذ کر دیں گے، حالات کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔
دوسری طرف سعودی عرب میں اڑھائی ماہ بعد مساجد میں نماز جمعہ ادا کی گئی۔
سعودی دارالحکومت ریاض سمیت سعودی عرب بھی کی تین ہزار 869 مساجد میں نماز جمعہ کی ادا کہ گئی جس میں ملکی و غیر ملکی افراد نے شرکت کی۔
اس موقعہ پر علماء کرام کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاو کی تدابیر اور حکومتی اقدامات پر عمل کرنے کا درس دیا اور کہا کہ وبا سے پہلے خود کو بچانا ہے اور پھر دوسروں کو بھی سماجی فاصلہ رکھ کر اس سے محفوظ رکھنا ہے۔
تمام مساجد میں نمازیوں نے ماسک اور سنیٹائزر سے ہاتھ صاف کرکے نماز ادا کی اور اللہ کے حضور دعا کی کہ جلد اس وبا سے دنیا کو محفوظ بنا دے۔ مسجد حرم الحرام اور مسجد نبویؐ میں بھی نماز جمعہ ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔
سعودی وزارت مذہبی امور کے مطابق جامع مساجد کے علاوہ دیگر مساجد میں بھی نماز جمعہ کی ادا کی گئی تاکہ ایک جگہ رش نہ بڑھے۔ تمام مساجد میں علماء کرام کو جمعہ کے خطبے میں لوگوں کو وبا سے بچاو کے لئے درس دیا۔
سعودی عرب کے مختلف شہروں اور علاقوں میں 3 ہزار 869 مساجد کی انتظامیہ کو جمعے کی نماز کے لیے ہدایات جاری کی گئی تھیں۔
جن چھوٹی مساجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے ان میں ریاض کی656، مکہ 455، مدینہ 165، شرقیہ 484، قصیم 205، الجوف 92، عسیر 400، باحہ 84، حائل 257، تبوک 74، جازان 816، نجران 60 اور شمالی حدود کی 121 چھوٹی مساجد شامل ہیں۔
مساجد کے آئمہ کو ہدایت کی گئی تھی کہ کورونا سے متعلق وزارت اسلامی امور کی جانب سے تیار کیا گیا جمعے کا خطبہ ہی دیا جائے۔
خطبے میں لوگوں کو آگاہ کیا گیا کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے انفرادی ذمہ داریوں کی پابندی کرتے ہوئے کس طرح وبائی مرض سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ عوام کو وبائی مرض سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی تلقین بھی کی گئی۔
قبل ازیں مسجد نبوی کو بھی عام نمازیوں کیلئے کھول دیا گیا تھا اور دیگر مساجد میں بھی باجماعت نماز اد کرنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔
حکومت نے مساجد میں باجماعت نماز کی ادائیگی کے دوران سماجی رابطہ اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عملدر آمد کو یقنینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔