ہانگ کانگ سے ترجیحی سلوک کا خاتمہ، امریکا اور چین ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے

Last Updated On 15 July,2020 06:48 pm

بیجنگ: (ویب ڈیسک) ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ہانگ کانگ کے ساتھ ترجیحی سلوک ختم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کے بعد چین نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے بدلہ لینے کا عندیا دیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ چین ہانگ کانگ سے ترجیحی سلوک کے خاتمے اور چینی حکام پر پابندیوں کے امریکی فیصلے کا بدلہ لےگا۔

چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین امریکا کے ہانگ کانگ سے متعلق ایکٹ کا سخت مختلف ہے اور اس کی سختی سے مذمت کرتا ہے، اس سلسلے میں چین اپنے قانونی مفادات کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ضروری رد عمل دے گا۔ امریکی حکام اور اداروں پر بھی پابندی عائد کر سکتے ہیں۔

اس سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہانگ کانگ کے ساتھ ترجیحی سلوک ختم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کر دیئے، انہوں نے ایک بار پھر عالمی ادارہ صحت کو چین کی کٹھ پتلی قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے ہانگ کانگ کے ساتھ ترجیحی سلوک ختم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کر دیئے

وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے استفسار کیا کہ امریکا عالمی ادارہ صحت کو چین سے زیادہ پیسے کیوں دے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ چین امریکیوں کی ذاتی معلومات بھی چوری کرنا چاہتا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہانگ کانگ کے ساتھ بھی اب چین ہی کی طرح سلوک کیا جائے گا، چین نے بھی انتقامی کارروائی کا عندیہ دے دیا۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے عہد صدارت میں چین کے ساتھ اختلافات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، چین امریکہ کے مابین تجارتی جنگ بھی صدر ٹرمپ کے دور میں شروع ہوئی۔ کورونا پھیلا تو ٹرمپ نے اس کو چینی وائرس کہنا شروع کر دیا۔

صدر ٹرمپ کے اس غیر سنجیدہ رویئے کی عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مذمت کی گئی تو ٹرمپ نے عالمی ادارے کے ساتھ تنازع کھڑا کر لیا۔
 

Advertisement