برلن: (ویب ڈیسک) یورپی یونین کے وزیر خارجہ جوزف بوریل نے اپنے ایک انتہائی اہم بیان میں کہا ہے کہ عالمی طاقت کا توازن امریکا سے ایشیا منتقل ہو رہا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق یورپی وزیر خارجہ جوزف بوریل نے یہ بات گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کی۔ انہوں نے انتہائی اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اب دنیا کی رہنمائی کرتا ہوا نظر نہیں آ رہا، تاریخ میں کورونا وائرس کو فیصلہ کن موڑ کے طور پر دیکھا جائے گا۔
جوزف بوریل نے جرمن سفارتکاروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تجزیہ کار عرصے سے امریکا کی سربراہی میں چلنے والے عالمی نظام کے خاتمے اور ایشیائی صدی کی آمد کا باتیں کر رہے تھے۔ ماہرین جس ایشائی صدی کی آمد کی پیشگوئی کر رہے تھے اس کا شاید ظہور ہو چکا ہے۔ اب یورپی یونین کو اپنے مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے چین کے حوالے سے ایک ٹھوس پالیسی بنانی ہوگی۔ ہم پر کسی ایک سائیڈ کا انتخاب کرنے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
یورپی یونین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ چین عالمی طاقت کے طور پر امریکا کی جگہ لے رہا ہے اور یورپی یونین کو چین کے حوالے سے ایک مضبوط پالیسی طے کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو اپنے مفادات کو سامنے رکھنا ہوگا اور کسی کا آلہ کار بننے سے بچنا ہوگا۔ چین کا عروج متاثر کن ہے لیکن اس کے یورپی یونین کیساتھ موجودہ تعلقات اعتماد، شفافیت اور باہمی تعاون پر قائم نہیں ہیں۔ اگر ہم اجتماعی نظم وضبط کے ساتھ چین کے ساتھ اپنے معلامات طے کریں تبھی ہمارے پاس کوئی موقع ہوگا۔