چینی ہیکروں پر کورونا وائرس ویکسین کی تحقیق چُرانے کی کوشش کا الزام

Last Updated On 12 May,2020 08:52 pm

نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی وفاقی ادارہ تحقیقات (ایف بی آئی) اور سائبر سکیورٹی کے ماہرین نے یقین ظاہر کیا ہے کہ چینی ہیکر کورونا وائرس کے علاج کے لیے ویکسین کی تیاری کے ضمن تحقیق چُرانے کی کوشش کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکی دو اخبارات وال سٹریٹ جرنل اور نیو یارک ٹائمز نے الگ الگ رپورٹس میں بتایا ہے کہ ایف بی آئی اور داخلی سلامتی کا محکمہ دونوں چینی ہیکروں کی کوشش سے متعلق انتباہ جاری کرنے والے ہیں جبکہ حکومتیں اور نجی فرمیں کووِڈ-19 کے علاج کے لیے ویکسین کی تیاری میں دن رات ایک کیے ہوئے ہیں۔

ہیکر حملوں میں کووِڈ 19 کی ٹیسٹنگ اور علاج سے متعلق معلومات اور دانشورانہ حقوق املاک (انٹیلیک چوئل پراپرٹی رائٹس) کو بھی ہدف بنا رہے ہیں۔

اخباری رپورٹس کے مطابق امریکی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ ہیکر چینی حکومت سے تعلق رکھتے ہیں اور انھیں آئندہ دو چار روز میں سرکاری طور پر خبردار کردیا جائے گا۔

ادھر بیجنگ میں وزارتِ خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے اس الزام کو مسترد کردیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ چین ہر طرح کے سائبر حملوں کو مسترد کرتا ہے۔

انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ اس وقت ہم کووِڈ-19 کے علاج اور ویکسین کی تیاری کے عمل میں دنیا کی قیادت کررہے ہیں۔ ایسے میں کسی ثبوت کے بغیر چین کو افواہوں اور مضحکہ خیز کہانیوں کے ذریعے ہدف بنانا بالکل غیر اخلاقی حرکت ہے۔

امریکا کے اس مجوزہ انتباہ سے قبل بھی الرٹ جاری کیے جاچکے ہیں اور یہ رپورٹس منظرعام پر آچکی ہیں جن میں ایران، چین، روس اور شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے حکومت کے حمایت یافتہ ہیکروں پر کورونا کی وَبا سے متعلق مشتبہ سرگرمیوں میں ملوّث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور ورکروں اور سائنس دانوں کے بارے میں جعلی خبریں چلائی گئی تھیں۔

نیویارک ٹائمز نے لکھا کہ انتباہ سائبر جنگ میں ملوّث امریکی ایجنسیوں کے حکومت کی اجازت سے جوابی حملوں کا ذریعہ ہوسکتا ہے اور محکمہ دفاع کی سائبر کمان اور نیشنل سکیورٹی ایجنسی کو جوابی کارروائیوں کی اجازت مل سکتی ہے۔

برطانیہ اور امریکا نے گزشتہ ہفتے مشترکہ بیان جاری کیا تھا اور اس میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کاوشوں میں شریک شعبہ صحت کے پیشہ وروں کے خلاف سائبر حملوں میں اضافے پر خبردار کیا گیا تھا۔ یہ حملے ریاستی اداکاروں سے تعلق رکھنے والے منظم مجرموں کی جانب سے کیے جارہے ہیں۔

برطانیہ کے سائبر سکیورٹی سنٹر اور امریکا کی سائبر سکیورٹی اور انفرااسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی نے کہا تھا کہ انھوں نے عام پاس ورڈ کا حربہ استعمال کرکے اکاؤنٹس تک رسائی کی کوشش کا سراغ لگایا ہے۔ہیکر صحت عامہ کے اداروں اور شعبہ صحت کے تحقیقاتی اداروں کے اکاؤنٹس کو اپنے پاس ورڈ حملوں کے ذریعے ہدف بنا رہے ہیں اور انھیں کھولنے کی کوشش کررہے ہیں۔

Advertisement