بیجنگ: (ویب ڈیسک) موبائل کمپنی ہواوے نے دنیا بھر میں اپنی دھاک بٹھائی ہوئی ہے اسی خوف سے امریکا کی نظریں چینی کمپنی پر ہیں اور انہوں نے گزشتہ سال 2019ء کے دوران متعدد بار چینی کمپنی پر پابندیاں لگائی تھیں، جسے کچھ عرصے کے بعد اُٹھا بھی لیا گیا تھا، ان تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود چینی کمپنی کے لیے 2019ء شاندار گزرا، ایک سال کے دوران کمپنی کا 2019ء میں سالانہ آمدنی ریکارڈ 122 ارب ڈالر رہا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے دی گارڈین کے مطابق کمپنی کے روٹیٹنگ چیئرمین ایرک زو نے بتایا کہ کمپنی کی 2019ء کی سالانہ آمدن 850 بلین یوان رہی جو جنوری 2019 میں کی جانے والی توقع کے مطابق کم ہے۔
ایرک زو کا کہنا تھا کہ اگر کمپنی کی 2018 کی سالانہ آمدنی کا مقابلہ کیا جائے تو 2019 کی سالانہ آمدنی میں پچھلے سال کے مقابلے میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
کمپنی کے روٹیٹنگ چیئرمین کا کہنا تھا کہ 2019 ہواوے کے لیے بہت بڑا سال تھا جبکہ آئندہ سال کمپنی کے لیے کافی مشکل ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ امریکا کی جانب سے کمپنی کی تمام تر مصنوعات پر پابندی عائد ہے۔
علاوہ ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہواوے کو امریکی کمپنیوں کے ساتھ کاروبار کرنے سے بھی روک دیاہے۔
واضح رہے کہ 2019 میں مئی کے مہینے میں امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے ہواوے کمپنی کو بلیک لسٹ قرار دیا تھا۔
امریکا کے جسٹس ڈیپارٹمنٹ نے بتایا تھا کہ ہواوے کمپنی امریکن ٹیکنالوجی چوری کررہی ہے اور ایران کے خلاف تجارتی پابندیوں کی خلاف ورزی کررہی ہے۔