دنیا بھر میں چینی سفارتخانوں کی تعداد امریکا سے زیادہ

Last Updated On 27 November,2019 06:26 pm

بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین دنیا بھر میں اپنی دھاک بیٹھانے کے لیے معاشی، سیاسی اور عسکری مضبوطی پر تیزی سے کام کر رہا ہے، اس کے لیے دنیا بھر میں ون بیلٹ ون روڈ اس کی ایک مثال ہے جبکہ جبوتی میں اپنا فوجی اڈا تعمیرکیا ہوا ہے جبکہ مختلف ممالک کے مسائل حل کرنے کے لیے اپنا کردار کو آگے لا رہا ہے، افغان جنگ کے خاتمے میں کردار واضح مثال ہے۔

اب ایک اور خبر آئی ہے جس کے مطابق دنیا بھر میں چین کے سفارتخانوں اور قونصل خانوں کی تعداد امریکی سفارتی مشنز سے زیادہ ہو گئی ہے۔

اے ایف پی کے مطابق ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پہلی دفعہ چین نے دیگر ممالک کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات استوار کرنے میں امریکہ سے سبقت حاصل کر لی ہے۔ امریکا کے 273 سفارتخانوں کے مقابلے میں چین کے 276 ہیں۔ چین کے 96 قونصل خانے ہیں جبکہ امریکا کے 88 ہیں۔

آسٹریلیا کے لووی انسٹیٹیوٹ کے شائع کردہ عالمی سفارتکاری انڈکس کے مطابق 2019 میں چین کے سفارتی نیٹ ورک میں توسیع ہوئی ہے۔ چین نے ان ممالک میں بھی اپنے سفارتی مشنز کھولے جو تائیوان کو بطور خودمختار ملک تسلیم کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ تائیوان کی چین سے علیحدگی کے بعد سے چین نے تائیوان کی خودمختار حیثیت کو قبول نہیں کیا ہے۔

انسٹیٹیوٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات کی وجہ سے امریکی سفارتکاری میں جمود آ گیا ہے۔ ٹرمپ کے دور میں امریکہ نے نئے سفارتخانے نہیں کھولے بلکہ روس کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی پر سینٹ پیٹرز برگ میں بھی امریکی قونصل خانہ بند کر دیا گیا تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے درجنوں اہم عہدوں پر بھرتیاں بھی نہیں کیں۔

چین اور امریکہ کے بعد فرانس سب سے زیادہ ممالک کے ساتھ سفارتی سطح پر رابطہ رکھنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ فرانس کے دنیا بھر میں 267 سفارتخانے اور قونصل خانے موجود ہیں جبکہ جاپان چوتھے اور روس پانچویں نمبر پر ہے۔

رپورٹ میں شائع ہونے والے اعداد و شمار سے چین کا دنیا بھر میں بڑھتا ہوا اثر و رسوخ ظاہر ہوتا ہے۔ جبکہ برطانیہ سفارتی تعلقات استوار کرنے والے ممالک کی فہرست میں گیارویں نمبر پر چلا گیا ہے، جو کہ اٹلی، سپین اور برازیل کے بعد ہے۔

اسی دوران یورپی ممالک میں سے آئر لینڈ اور نیدر لینڈز نے بھی درجنوں ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کر کے اپنے سفارتی نیٹ ورک میں توسیع کی ہے تاکہ معاشی فائدہ اٹھایا جا سکے۔