نیویارک: (ویب ڈیس) چین نے امریکا کو سخت ترین وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ’گیم آف تھرونز‘ کھیلنے کا ارادہ کوئی نہیں ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق چین نے امریکا کی جانب سے تجارتی ماڈل پر سخت تنقید پر رد عمل دیتے ہوئے واشنگٹن کو خبردار کیا ہے کہ ہانگ کانگ سمیت چین کی خود مختاری کا احترام کرے جبکہ چین کا عالمی سطح پر گیم آف تھرونز کھیلنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران سائیڈ لائن پر ہونیوالی ملاقاتوں کے دوران انہوں نے سخت رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ بیجنگ تجارت سمیت کسی دھمکیوں کے آگے نہیں جھکے گا۔ ہمیں امید ہے کہ آئندہ ماہ تجارت پر ہونے والے مذاکرات سے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
وانگ ژی نے دنیا کی دو بڑی معاشی قوتوں کے درمیان ٹکراؤ سے گریز پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں دنیا کے استحکام اور باہمی مفادات کے لیے تعاون کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر چین کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا بیجنگ کی تجارتی عمل کو زیادہ دیر تک برداشت نہیں کرے گا اور وہ تجارت پر چین کے ساتھ کوئی بری ڈیل بھی قبول نہیں کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 2001 میں چین کوعالمی تجارتی تنظیم میں شامل کیا گیا بیجنگ کے ڈبلیو ٹی او میں شامل ہونے سے امریکا میں متعدد فیکٹریاں بند ہو گئیں۔ چینی مصنوعات پر 5 کھرب ڈالر (500 ارب ڈالر) کے تجارتی ٹیرف عائد کر دیئے ہیں۔