واشنگٹن: (دنیا نیوز) دنیا میں تیزی سے ترقی کرنے والی چینی موبائل فون کمپنی ہواوے کی امریکا میں درخواست کو مسترد کر دیا گیا ہے، یہ درخواست امریکی حکومت کی طرف سے عائد پابندیوں کے خلاف دائر کی گئی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے امریکی حکومت کی طرف سے عائد پابندیوں کے خلاف ٹیکساس کی عدالت میں آئینی درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا ہے۔
عدالت کے فیڈرل جج نے امریکی حکومت کی حمایت میں 57 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ کانگریس نے پابندی کا احاطے کرنے والے نیشنل ڈیفنس اتھرائزیشن ایکٹ (این ڈی اے اے) کے مطابق اپنے اختیارت کے تحت عمل کیا۔
فیصلے کے بعد رد عمل دیتے ہوئے ہواوے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ چنانچہ ہم قومی سلامتی کی اہمیت کو سمجھتے ہیں لیکن طریقہ کار امریکی حکومت نے اختیار کیا، 2019ء میں نیشنل ڈیفنس اتھرائزیشن ایکٹ نے تحفظ کا غلط تاثر دیا جس کی وجہ سے ہواوے کے آئینی حقوق مجروح ہورہے ہیں۔
ہواوے کے ترجمان نے امریکی عدالت کے فیصلے کے باوجود مزید قانونی آپشن پر غور جاری رکھنے کا بھی اعلان کیا۔
دوسری جانب عدالتی فیصلے پر امریکی محکمہ انصاف کے ترجمان نے اطمینان کا اظہار کیا۔
واضح رہےکہ چینی کمپنی ہواوے نے مارچ 2019 میں عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں کاروبار سے متعلق امریکی قوانین کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
ہواوے نے امریکی صدر کی جانب سے نافذ کردہ این ڈی اے اے کے سیکشن 889 کو چیلنج کیا تھا جو وفاقی ایجنسیز اور ان کے کنٹریکٹرز کو آلات کی خریدار اور سروسز سے روکتا ہے۔