ٹورنٹو: (دنیا نیوز) کینیڈا کے وزیر خزانہ نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے اختلافات اور چیرٹی اسکینڈل کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔
کینیڈین وزیر خزانہ بل مورنیو پر الزام ہے کہ انہوں نے چیرٹی کے لیے کئے گئے دوروں کے اخراجات واپس نہیں کئے، میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں احساس ہونے کے بعد کہ انہوں نے 41 ہزار ڈالر کی ادائیگی نہیں کی، ایک چیک لکھ دے دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جسٹن ٹروڈو کی کابینہ میں مزید کردار ادا کرنے کیلئے خود کو مناسب شخص محسوس نہیں کرتے۔
بل مورنیو کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں ان کو بتا دیا ہے کہ اگلے الیکشن میں حصہ نہیں لوں گا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ وزیر خزانہ کو کورونا وبا کے سبب ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کیلئے طویل مدت درکار ہو گی۔
چیرٹی میں شامل ہونے کی وجہ سے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور ان کی فیملی کو بھی جانچ پڑتال کا سامنا ہے۔ بل مورنیو جسٹن ٹروڈو کے پہلی دفعہ وزارت عظمی سنبھالنے کے بعد 2015 سے ان کی کابینہ میں شامل تھے۔