برلن: (ویب ڈیسک) جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ سردیوں کے موسم میں ملک میں کورونا کے انفیکشن میں اضافہ ہوگا اور اس وقت ہمارا سب کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے۔
انجیلا مرکل نے جرمن پارلیمان سے خطا ب کرتے ہوئے واضح لفظوں میں کہا کہ ہم ملک میں ایسے حالات دوبارہ پیدا ہونے نہیں دے سکتے کہ ہسپتال میں کوئی شخص اکیلے مرنے پر مجبور ہو اور اس کے عزیز و اقارب اسے دیکھ بھی نہ پائیں۔
جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ ہم سب اپنی معمول کی زندگی چاہتے ہیں اور سب سے بڑھ کر نوجوان ایسا چاہتے ہیں لیکن اس وقت وہ سب کچھ داو پر لگا ہوا ہے جو ہم نے گزشتہ مہینوں میں حاصل کیا ہے۔ ہم ایسا نہیں ہونے دے سکتے کہ ملک میں پھر ایسے حالات ہوجائیں کہ ہسپتال میں کوئی شخص اکیلے مرنے پر مجبور ہو اور اس کے اعزہ واقارب اسے دیکھ بھی نہ پائیں کیوں کہ انہیں اس کی اجازت نہیں ہوگی۔
میرکل نے کہا کہ میں ہر حال میں ملازمتیں بچانا چاہتی ہوں۔ میں بچوں کو سکول میں دیکھنا چاہتی ہوں۔ چاہتے ہیں کہ معیشت دوبارہ اپنی پٹری پر لوٹ آئے۔ ہم چاہتے ہیں کہ فنکار پھر سے سٹیج پر لوٹ سکیں۔ چاہتے ہیں کہ بچے دادا دادی سے مل سکیں۔ سب چاہتے ہیں کہ کورونا کی دوسری لہر نہ آسکے اور ہم ایسا کرنے کی حالت میں ہیں۔
جرمن چانسلر نے کہا کہ اس وقت ڈاکٹر اور ہسپتال گزشتہ مارچ کے مقابلے میں کورونا وائرس کی وبا کا مقابلہ کرنے کی بہتر پوزیشن میں ہیں۔ اس لیے انہیں یقین ہے کہ آنے والے خطرے کو ٹالا جاسکتا ہے۔
مرکل نے جرمن عوام سے ساتھ دینے کی اپیل کی اور کہا کہ ان کی مدد کے بغیر حکومت کورونا کی دوسری لہر کو روکنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکے گی۔ ہم نے اس وبا میں بہت کچھ سیکھا ہے اور ہم ہر دن کچھ نیا سیکھ رہے ہیں۔ لیکن اب ہمیں دھیان دینے کی ضرورت ہے۔
انگیلا میرکل کی تقریر کے دوران اراکین پارلیمان نے کئی بار تالیاں بجا کر ان کی تائید کی۔ تمام ممبران پارلیمان سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرتے ہوئے ایک ایک سیٹ کو چھوڑ کر بیٹھے ہوئے تھے۔