دبئی: (ویب ڈیسک) یو اے ای کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش کا کہنا ہے کہ قطر میں ترک فوج کی موجودگی عرب خطے میں عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں انور قرقاش کا کہنا تھا کہ قطر کے حالیہ دورے کے دوران ترک صدر رجب طیب اردوان نے دعویٰ کیا ہے کہ ترک فوج کی دوحا میں موجودگی خلیجی ملکوں میں امن واستحکام کے لیے ہے مگر ان کا یہ دعویٰ غلط ہے۔ ترکی کا علاقائی سطح پر کردار خلیجی ممالک کی پالیسیوں سے ہم آہنگ نہیں۔ اس کے کئی ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
الوجود العسكري التركي في الخليج العربي طارئ، ويساهم في الاستقطاب السلبي في المنطقة، هو قرار نخب حاكمة في البلدين يعزز سياسة الاستقطاب والمحاور ولا يراعي سيادة الدول ومصالح الخليج وشعوبه، فمنطقتنا لا تحتاج الحاميات الإقليمية واعادة انتاج علاقات استعمارية تعود لعهد سابق.
— د. أنور قرقاش (@AnwarGargash) October 10, 2020
انہوں نے کہا کہ ترک صدر نے اپنے دورہ قطر کے اقتصادی اسباب سے توجہ ہٹانے کے لیے دوحا میں اپنی فوج کو عرب ممالک کے استحکام کا ذریعہ قرار دیا حالانکہ قطر میں ترک فوج کی موجودگی ہمارے خطے میں عدم استحکام کا باعث ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کیلئے فلسطینیوں کی شرائط کی ضرورت نہیں: یو اے ای
یو اے ای کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور نے مزید کہا کہ خلیجی ممالک میں ترکی کی مداخلت نئی نہیں ہے۔ ترکی خطے میں اپنے ہم نوا ممالک کو اپنی زیر اثر لانا چاہتا ہے اور خطے کے ممالک کے وسائل پر اپنی بالادستی اور اجارہ داری کے قیام کا خواہاں ہے۔
تصريح الرئيس التركي خلال زيارته إلى قطر والذي يشير فيه إلى أن جيشه يعمل على استقرار دول الخليج برمتها لا يتسق مع الدور الإقليمي التركي، والشواهد عديدة.
— د. أنور قرقاش (@AnwarGargash) October 10, 2020
التصريح يحاول إبعاد النظر عن الأسباب الإقتصادية للزيارة، ولنكون واضحين، الجيش التركي في قطر عنصر عدم إستقرار في منطقتنا.
یاد ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان قطرے کے دوران کہا تھا کہ دوحا میں ترک فوج کی موجودگی خلیجی ممالک کے استحکام کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
انہوں نے اپنی تقریر میں قطر اور ترکی کے درمیان سیکیورٹی اور انٹیلی جنس شعبوں میں تعاون پر بھی بات کی۔