واشنگٹن: (دنیا نیوز) بحرین اور متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کیساتھ امن معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ اس تاریخی معاہدے کی تقریب وائٹ ہاؤس میں ہوئی۔
اسرائیل کیساتھ ہونے والا یہ امن معاہدہ انگلش، عربی اور عبرانی زبان میں لکھا گیا ہے۔ دستخط کرنے کے بعد چاروں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔
اماراتی وزیر خارجہ عبداللہ بن زید کا اس موقع پر اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کے بغیر یہ معاہدہ طے پانا ممکن نہیں تھا۔ امن معاہدہ یو اے ای، امریکا اور اسرائیل تینوں کی کامیابی ہے۔
شہزادہ عبد اللہ بن زید نے کہا کہ پرامن اور مستحکم مستقبل ہر کسی کی خواہش ہے۔ مشرق وسطیٰ میں امریکی سرگرمی ہمیشہ سے مثبت رہی ہے۔ خلائی مشن بھیج کر یو اے ای نے ثابت کیا کہ خطے میں پوٹینشل موجود ہے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے بحرینی وزیر خارجہ نے کہا کہ کئی سالوں سے مشرق وسطیٰ جنگ وجدل میں گھرا رہا، یہ معاہدہ اسرائیل فلسطین امن کی راہ ہموار کرے گا۔
اس تاریخی موقع پر اپنے خطاب میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بطور صدر میں نے پہلا دورہ سعودی عرب کا کیا تھا۔ سعودی عرب میں مجھے تمام عرب ممالک کے سربراہوں سے گفتگو کا موقع ملا۔ آج کا دن دنیا اور امن کے لیے بہت بڑا دن ہے۔ مشرق وسطیٰ کے شہری امن واستحکام سے رہ سکیں گے۔
تقریب سے پہلے صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ مزید پانچ سے چھ ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنے کے انتہائی قریب ہیں۔ تاہم انہوں نے کسی ملک کا نام نہیں لیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ انہیں یو اے ای کو ایف 35 طیارے فروخت کرنے میں ذاتی طور پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
اُدھر قطر نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے امکان کو مسترد کر دیا
ہے۔ قطری حکومت کی ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا مسئلہ فلسطین کا حل نہیں ہے۔ یہ مسئلہ تب تک حل نہیں ہو سکتا جب تک فلسطینی ایک مقبوضہ علاقے میں مجبور رہیں گے۔