نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یونان اور ترکی کے درمیان کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یونان کے وزیراعظم کریاکس میٹسوٹاکس کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ ہوا، اس دوران دونوں ارکان نے ترکی اور یونان کے درمیان ہونے والی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو اتحاد کے رکن دونوں ممالک پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ بحیرہ روم کے مشرق میں توانائی کے وسائل میں اپنے حقوق سے متعلق تنازع کے حوالے سے بات چیت کریں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان کے ساتھ بھی رابطے میں دو طرفہ امور اور علاقائی معاملات پر بات کی تھی۔ ان میں بحیرہ روم کا معاملہ بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مفادات کا تحفظ اور اپنے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے: اردوان
خیال رہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان انتباہی انداز میں کہہ چکے ہیں کہ ترکی بحیرہ روم اور بحیرہ مردار میں اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
انہوں نے یونان کو کسی بھی غلطی سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم قطعا کوئی رعائت پیش نہیں کریں گے . ہم اپنے ہم منصبوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایسی کسی بھی غلطی سے گریز کریں جس کے نتیجے میں انہیں نقصان بھگتنا پڑے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ ترکی کی جانب سے بحیرہ روم کے مشرق میں متنازع پانی میں سروے کے لیے بحری جہاز کے بھیجے جانے کے بعد سے انقرہ اور ایتھنز کے درمیان کشیدگی میں شدت آ گئی ہے۔ یونان اس اقدام کو غیر قانونی قرار دے چکا ہے۔
ترکی اور یونان کے بیچ مذکورہ علاقے میں تیل اور گیس کے وسائل پر خود مختاری کے حوالے سے اختلافات جاری ہیں۔ علاقے کے پانی میں پھیلے جزیروں میں زیادہ تر یونان کی ملکیت ہیں تاہم دونوں ملکوں کے بحر باش کے پھیلاؤ کے حوالے سے مختلف نقطہ ہائے نظر کی بنیاد پر تنازع نے جنم لیا۔