نئی دہلی: (ویب ڈیسک) کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد بھارت کی سب سے بڑی جماعت اور اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا پر کیسے قابو پانا ہے، بھارت پاکستان سے سیکھے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں تیزی سے کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، اس وقت سب سے زیادہ تعداد امریکا میں ہے جبکہ دوسرے نمبر بھارت کا نمبر ہے۔
چین سے جنم لینے والی وباء نے رواں سال کے دوران پوری دنیا میں پنجے گاڑے، بھارت میں سب سے زیادہ کیسز ہونے کے بعد عالمی دنیا بھارتی حکمت عملی کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے، جہاں پر عالمی دنیا کیسز پر تشویش دکھا رہی ہے وہی پر بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندرا مودی کی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
بھارتی اپوزیشن جماعت کے رہنما راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک گراف شیئر کیا، جو آئی ایم ایف کا جی ڈی پی کے حوالے سے ہے، اس کے کیپشن میں انہوں نے طنزیہ انداز میں اسے ’بی جے پی حکومت کی بڑی کامیابی‘ قرار دیا۔
Another solid achievement by the BJP government.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) October 16, 2020
Even Pakistan and Afghanistan handled Covid better than India. pic.twitter.com/C2kILrvWUG
یاد رہے کہ آئی ایم ایف نے چند روز قبل اپنی دو سال کی آؤٹ لک جاری کی تھی جس کے مطابق فی کس مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے معاملے میں بنگلا دیش ممکنہ طور پر رواں مالی سال میں بھارت کو پیچھے چھوڑ رہا ہے۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق بنگلا دیش کی فی کس جی ڈی پی میں 2020 میں 4 فیصد اضافے کا امکان ہے جسکے تحت یہ 1888 امریکی ڈالر ہو سکتا ہے جبکہ اسی عرصے میں بھارتی فی کس جی ڈی پی میں 10.3 فیصد کمی کا اندازہ لگایا گیا ہے اور اس اس کے باعث یہ گر کر 1887 ڈالر کی سطح پر آ سکتی ہے جو کہ گذشتہ چار برس میں سب سے کم ہے۔ رواں مالی سال کے لیے پہلے نصف میں آئی ایم ایف نے 5.2 فیصد کمی کا امکان ظاہر کیا تھا لیکن اس نے اپنے تازہ تخمینے میں اسے بڑھا کر 10.3 فیصد کر دیا ہے جو کہ 1947 میں ملک کے وجود میں آنے کے بعد کسی مالی سال میں سب سے بڑی گراوٹ ہے۔
کورونا وائرس کے حوالے سے کانگریس کے رہنما نے اپنے ٹویٹ میں تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ بھارت کی نسبت پاکستان اور افغانستان نے کورونا وائرس کا بہتر مقابلہ کیا۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ بھارت کی حزب اختلاف کی جماعتیں وزیر اعظم مودی کی حکومت کو کووڈ 19 کے معاملے پر تنقید کا نشانہ بنانے کے لیے پاکستان کی مثال دے رہی ہیں۔
ماضی میں پاکستانی حکام کی جانب سے بھی کورونا کے اعداد و شمار دیتے وقت بھارت میں عالمی وبا سے بڑی تعداد میں متاثرین اور اموات کا ذکر کیا جاتا رہا ہے۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت بھارت میں امریکا کے بعد کورونا کے سب سے زیادہ 7,370,468 متاثرین موجود ہیں جبکہ عالمی وبا سے یہاں اب تک 112,161 اموات ہوچکی ہیں۔ ملک میں تاحال کورونا کے ہزاروں متاثرین زیر علاج ہیں جبکہ 6,453,779 صحتیاب ہوچکے ہیں۔