نیو یارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کے انتہا پسندی کے خلاف ادارے نے پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے پیدا ہونے والی کشیدگی پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاہب اور مذہبی علامات کی تذلیل سے نفرت اور انتہا پسندی پھیلتی ہیں۔
عالمی ادارے کے اس پلیٹ فارم کا نام اقوام متحدہ کے زیر اہتمام تہذیبوں کا اتحاد ہے جس کے سربراہ میگوئل موراٹینوس کا کہنا ہے کہ مختلف مذاہب کے پیرو کاروں اور مختلف سیاسی نظریات کے حامل گروپوں کے مابین باہمی احترام‘ ناگزیر ہے۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فرانس میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کی اشاعت کے بعد سے جو کشیدگی اور تناؤ مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں، تہذیبوں کے اتحاد‘ کو اس پر گہری تشویش ہے۔
اس پس منظر میں تہذیبوں کے اتحاد کے سربراہ اور اقوام متحدہ کے اعلیٰ اہلکار میگوئل موراٹینوس نے فرانسیسی صدر کے ان خاکوں کے حق میں دیے گئے بیان کا کھل کر حوالہ دیے بغیر بیان میں کہا کہ تہذیبوں کے اتحاد کی قیادت پیغمبر اسلام کے خاکوں کی اشاعت سے پیدا ہونے والی عدم برداشت اور بڑھتے ہوئے کھچاؤ پر بہت فکر مند ہے۔
موراٹینوس نے کہا کہ ان خاکوں سے پرتشدد واقعات کو مزید ہوا ملی ہے اور اس تشدد کا نشانہ ایسے معصوم اور عام شہری بنے، جن کا قصور ان کا مذہب، عقیدہ یا ان کی نسلی پہچان تھی۔