واشنگٹن: (دنیا نیوز) صدر ٹرمپ نے قبل از وقت جیت کا اعلان کر کے انتخابی نتائج کو متنازع بنا دیا، دارالحکومت سمیت شہروں میں مظاہروں کے دوران ٹرمپ اور جوبائیڈن کے حامیوں میں جھڑپیں، پولیس بیچ بچاو کرواتی رہی.
ٹرمپ کے سابق مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا بیان کسی بھی امریکی صدر کا سب سے غیر ذمہ دارانہ بیان تھا، صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہر جگہ بائیڈن کے ووٹ ہی تلاش کئے جا رہے ہیں، یہ ہمارے ملک کے لیے بہت برا ہے، نیویارک، مشی گن، کیلی فورنیا اور پنسلوینیا کے کئی شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔
صدر ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مشی گن وسکانسن، پنسلوینیا میں ہر جگہ بائیڈن کے ووٹ ہی تلاش کر رہے ہیں اور یہ ہمارے ملک کے لیے بہت برا ہے، انتخابات کو فراڈ قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ جانے کا اعلان بھی کر دیا۔
ٹرمپ مہم منیجر نے وسکونسن، پنسلوینا، جارجیا میں دھاندلی کےالزامات لگا دئیے، ووٹوں کی گنتی روکنے کی درخواستیں دائر کر دیں۔ ٹرمپ کے بیان پر امریکا میں شدید رد عمل سامنے آگیا۔
وائٹ ہاؤس کے باہر ٹرمپ اور جو بائیڈن کے حامی آمنے سامنے آ گئے، مشتعل افراد ایک دوسرے سے الجھ پڑے، پولیس اہلکاروں نے بیچ بچاؤ کرایا۔پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ بائیڈن کے حامیوں نے ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس خالی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نیو یارک، میامی اور مشی گن میں بھی ٹرمپ اور بائیڈن کے حامیوں نے مظاہرے کیے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہر ووٹ قیمتی ہے اور اس کی امریکی جمہوریت میں اہمیت ہے۔ کیلی فورنیا اور نیویارک کے مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ہر ووٹ کی ضرور گنتی ہونی چاہیے۔
پنسلوینیا کے کئی شہروں میں بھی ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور امریکی جمہوریت کے حق میں نعرے بازی کی۔ ریاست کے گورنر نے کہا ہے کہ وہ اپنے لوگوں کے ووٹ کا تحفظ کریں گے اور ان کے ووٹ کو گنتی میں شامل کرنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔