بھارت میں بدترین سنسرشپ، نوم چومسکی کا پروگرام منسوخ

Published On 22 November,2020 05:45 pm

ممبئی: (دنیا مانیٹرنگ) بھارتی حکام نے بدترین سنسرشپ کا مظاہرہ کرتے ہوئے معروف دانشور نوم چومسکی کا پروگرام منسوخ کر دیا۔

فیسٹیول 2020ء کے منتظمین نے ماہرین تعلیم اور معروف دانشوروں نوم چومسکی اور وجے پریشاد کے مابین 20 نومبر کی شام ہونیوالا ڈائیلاگ غیر متوقع وجوہات کے باعث منسوخ کر دیا۔

اس پروگرام میں نوم چومسکی کے نئے کام “عالمگیریت یا معدومیت ”پر بات ہونا تھی مگر 20نومبر کی دوپہر ایک بجے انہیں ای میل کے ذریعے مطلع کیا گیا کہ ان کی آن لائن تقریب نہیں ہوگی۔

وجے پریشاد نے ٹویٹ کیا کہ تقریب کے لائیو نشر ہونے سے چند گھنٹے قبل ان کے پینل کی شرکت منسوخ کر دی گئی۔ ٹاٹا لٹ لائیو نے غیر متوقع وجوہات کے باعث نوم چومسکی اور ان کا سیشن منسوخ کر دیا۔

ڈائیلاگ کی اچانک منسوخی کے بعد نوم چومسکی اور وجے پریشاد نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا 20 نومبر بروز جمعہ بھارت کے معیاری وقت کے مطابق رات 9 بجے ڈائیلاگ شروع ہونا تھا۔

منسوخی کی ای میل کیساتھ ہی ہمیں پیغام دیا گیا کہ فیسٹیول کے ڈائریکٹر انیل ڈھارکر سے رابطہ کر کے تفصیلات جان سکتے ہیں، مگر انیل ڈھارکر سے تاحال ان کا رابطہ نہیں ہو ا۔دانشوروں نے سوال کیا کہ کیا یہ سنسرشپ تھی؟

دونوں نے اپنے بیان میں مودی حکومت کے شہریت ترمیمی ایکٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا اس میں کروڑوں غریب بھارتی ووٹروں کی آواز دبا دی گئی ہے ۔واضح رہے ڈائیلاگ میں دونوں دانشوروں نے بھارتی شہریت ترمیمی ایکٹ جیسے حساس موضوع اور ممبئی لٹریچر فیسٹیول کے سپانسرز پر بھی بات کرنا تھی۔