واشنگٹن: (روزنامہ دنیا)امریکی صدر ٹرمپ نے انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے نو منتخب صدر جوبائیڈن کو اقتدار منتقلی کی منظوری دیدی، اس طرح کئی ہفتوں سے جاری انتقال اقتدار کی جنگ ختم ہوگئی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی سربراہ جنرل سروس ایڈمنسٹریشن ایملی مرفی نے جوبائیڈن کو خط لکھ کر آگاہ کردیاہے کہ ا ن کو اقتدار کی منتقلی کا عمل اب باضابطہ طور پر شروع کیا جا سکتا ہے ۔امریکی جنرل سروس ایڈمنسٹریشن کی سربراہ ایملی مرفی نے خط کے حوالے سے کہاکہ میں نے بغیر کسی دباؤ کے آزادانہ طور پر یہ فیصلہ کیا ۔ ا س فیصلے سے متعلق مجھ پر وائٹ ہاؤس کے ایگزیکٹو حکام کاکوئی دباؤ نہیں تھا۔ ایملی مرفی نے کہاکہ نو منتخب صدر کے استعمال کے لیے 63 لاکھ ڈالر کا ابتدائی فنڈ دستیاب ہو گا۔خط کا مطلب یہ ہے کہ اب بائیڈن کی ٹیم کو آئندہ دو ماہ کے دوران اقتدار کی منتقلی تک ایک دفتر کے ساتھ وفاقی فنڈز بھی مہیا ہوسکیں گے ۔اب نو منتخب صدر جو بائیڈن اور ان کی نائب کمالہ ہیرس کو بھی اسی طرز پر نیشنل سکیورٹی بریفنگ ملنے لگے گی جیسے صدر ٹرمپ کو ہر روز دی جاتی ہے۔
ذرائع کے مطابق خط کا مطلب یہ ہے کہ انتظامیہ نے پہلی بار صدر ٹرمپ کی شکست کو تسلیم کر لیا ہے ۔ادھرصدر ٹرمپ نے اپنے حق کی لڑائی جاری رکھنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری قانونی جنگ جاری رہے گی، ہم اچھی طرح سے مقابلہ کرتے رہیں گے اور مجھے یقین ہے کہ ہم کامیاب بھی ہوں گے ۔ بہرحال ملک کے بہتر مفاد کے لیے میں نے ایملی اور ان کی ٹیم سے ابتدائی پروٹوکول کے لیے جو بھی مناسب ہو، وہ کرنے کی سفارش کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خط ٹرمپ کی شکست تسلیم کرنے کی جانب پہلا قدم ہے ۔ دوسری جانب نو منتخب صدر جو بائیڈن کی ٹیم نے بھی ان اقدامات کی تصدیق کر تے ہوئے کہاہے کہ انتظامیہ نے جو بائیڈن اور نو منتخب نائب صدر کمالہ ہیرس کی انتخابات میں بظاہر کامیابی کی نشاندہی کر دی ہے اور آنے والی انتظامیہ کو اقتدار کی ہموار اور پرامن منتقلی کے لیے ضروری وسائل اور مدد فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے ۔اقتدار کی منتقلی کی منظوری کے اعلان کے بعدبیشتر سٹاک مارکیٹوں میں مثبت اضافہ دیکھا گیا۔ لندن سٹاک مارکیٹ کے 100 انڈیکس میں 1.1 فیصد ، فرینکفرٹ کی سٹاک مارکیٹ میں 1 فیصد، ٹوکیو کی سٹاک مارکیٹ میں 2 فیصد جبکہ سڈنی کی سٹاک مارکیٹ میں ایک فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔