پیرس: (دنیا نیوز) فرانس کی مسلم دشمن حکومت کو ایک اورعوامی غیض و غضب کا سامنا، سیاہ فام موسیقار پر تشدد اور نئے سکیورٹی قانون کےخلاف لاکھوں شہری سڑکوں پر نکل آئے، مشتعل افراد نے مرکزی بنک کو بھی آگ لگا دی، پولیس اورمظاہرین میں جھڑپوں کے دوران 37 اہلکار زخمی ہو گئے۔
فرانس میں ہزاروں افراد کا پولیس کے مظالم اور متنازع قانون کے خلاف احتجاج، پیرس کی سڑکیں میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگیں، پولیس نے مظاہرین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا، متعدد افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔
فرانسیسی حکومت نیا سیکورٹی قانون متعارف کروایا ہے جسکے تحت پولیس اہلکاروں کی تصاویر شیئر کرنا جرم ہو گا، ماہرین کے مطابق اس قانون کا مقصد میڈیا کی آزادی پر قدغن لگانا ہے۔
رواں ہفتے فرانسیسی پولیس کی جانب سے سیاہ فام مرد پر وحشیانہ تشدد کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی جس نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔ پیلی جیکٹس تحریک سے تعلق رکھنے والے مظاہرین سمیت شہریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکلی۔
مشتعل مظاہرین نے بینک آف فرانس کو بھی نذر آتش کردیا، پولیس نے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی، شہریوں نے پتھراؤ کیا، متعدد گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی گئی۔