بغداد: (دنیا نیوز) امریکی ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کو ایک برس مکمل ہونے پر عراقی دارالحکومت بغداد میں مظاہرہ کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراق میں ایران نواز گروہوں کی جانب سے جنوری کے پہلے ہفتے میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا اور ہفتے کو اس مقام پر ایک بڑے جلسے کا اعلان کیا گیا ہے جہاں قاسم سلیمانی پر حملہ کیا گیا تھا۔
عراقی حکومت نے اس مقام پر پہلی ہی ایک یادگار تعمیر کردی ہے۔ قاسم سلیمانی کو گزشتہ سال تین جنوری کے عراق کے دورے کے دوران امریکی ڈرون حملے میں قتل کیا گیا تھا۔
دوسری طرف ایران کی خارجہ تعلقات سٹریٹجک کونسل کے چیئرمین سیّد کمال خرازی نے خطے سے امریکی فوجیوں کی بے دخلی ایک حتمی مقصد قراردیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ شہید سلیمانی کے قتل کے مجرموں کا بدلہ لینے کے لئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔
سید کمال خرازی نے کہا کہ ہمیں اس مقصد کے حصول کے لئے جذباتی انداز میں کام نہیں کرنا چاہئے اور دیکھنا چاہئے کہ صحیح وقت پر کیا عمل موثر ہے۔
انہوں نے خطے میں امریکی فوجی اقدامات اور صیہونیوں کو بھڑکانے کے ذریعہ ہمارے ملکی مفادات کے خلاف ممکنہ کارروائی کے امکان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات سب سے زیادہ نفسیاتی جنگ ہیں اور حقیقت میں یہ امریکی اور صہیونی بہت ہی فکرمند ہیں کہ ایران کیا کرے گا یہی وجہ ہے کہ انہوں نے خطے میں فوجی موجودگی یا یہاں ہونے والی بات چیت کے ساتھ نفسیاتی جنگ لڑی ہے۔