پیانگ یانگ: (ویب ڈیسک) شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اُن نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں تقریباً ہر شعبے میں ناکام ہوں۔
تفصیلات کے مطابق دنیا کے سب سے زیادہ بند ملک شمالی کوریا میں حزب اقتدار لیبر پارٹی کی اسمبلی نے سال 2016 کے بعد سے پہلی دفعہ اجلاس کیا۔
آٹھویں دفعہ منعقدہ اس اجلاس کا، امریکی صدر جو بایئڈن کے اقتدار سنبھالنے سے فوراً پہلے انعقاد مرکز توجہ بنا ہے۔ اجلاس سے خطاب میں کِم جونگ اُن نے اقتصادیات میں اپنی ناکامیوں کا ذکر کیا اور تقریباً ہر شعبے میں اپنی ناکامی کا اعتراف کیا۔
شمالی کوریا کے سربراہ نے گزشتہ 5 سالوں کو ملک کی بد سے بدترین حالت کے لیے بے مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں درپیش موجودہ مختلف چیلنجز پر یقینی اور تیزی سے قابو پانے کا راستہ یہی ہے کہ ہم اپنی خود اعتمادی اور اپنی طاقت سے ہر ممکن کوشش کریں۔
شمالی کوریا کے سربراہ نےکہا کہ گزشتہ 5 سال کی اقتصادی حکمت عملی کے نتیجے میں تمام شعبوں میں ہماری مقاصد پورے نہیں ہوسکے۔
کِم کا کہنا تھا کہ جہاں ہمارے تجربات اور کاموں میں غلطیاں ہوئیں ہم اس تمام صورتحال کا گہرائی سے جامع تجزیہ کریں گے۔
واضح رہے کہ کورونا وباء کے آغاز سے شمالی کوریا میں کسی کرونا کیس کا اعلان نہ کئے جانے کے باوجود امریکی ذرائع ابلاغ کی حالیہ خبروں کے مطابق ملک نے ویکسین کا آرڈر دیا ہے تاہم مذکورہ اجلاس میں شامل 7 ہزار شرکاء میں سے کسی کے منہ پر ماسک نہیں دیکھا گیا۔
اسمبلی اجلاس کے کتنے دن جاری رہنے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئیں لیکن گذشتہ سالوں کے اجلاس کو دیکھا جائے تو 2016 کا اجلاس 4، 1980 کا 5 اور 1970 کا اجلاس 12 دن جاری رہا تھا۔