واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ میرے ساتھ ایک اور ملاقات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میرے خیال میں شمالی کوریا مجھ سے ملاقات چاہتا ہے۔ اگر کم جونگ ان کے ساتھ ملاقات مفید ثابت ہونے کے اشارے ملے تو ہم ضرور ملاقات کریں گے۔
انٹرویو کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ کیا ملاقات مفید ثابت ہو سکتی ہے؟ جس پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ کے میرے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں اور امید ہے دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات مفید ثابت ہو گی۔
شمالی کوریا کی جانب سے گزشتہ ہفتے دو مرتبہ ایسے اشارے ملے ہیں کہ وہ امریکا کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار نہیں ہے۔
شمالی کوریا کی وزارتِ خارجہ کے سربراہ وونگ جونگ گن کے سرکاری نیوز ایجنسی میں شائع ہونے والے کالم میں کہا گیا کہ شمالی کوریا امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا۔
اس سے قبل شمالی کوریا کے سینئر سفیر چوئی سن ہوئی نے کہا تھا کہ امریکا غلطی پر ہے اگر وہ یہ سمجھتا ہے کہ اب بھی دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات ہو سکتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کی ضرورت محسوس نہیں کرتے اور یہ مذاکرات امریکہ کے اپنے سیاسی بحران پر قابو پانے کے لیے ایک آلے کے سوا کچھ نہیں ہوں گے۔
یاد رہے کہ شمالی کوریائی خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے سلسلے میں صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان پہلی مرتبہ جون 2018 میں سنگاپور میں ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد سے دونوں رہنماؤں کے درمیان اب تک بالمشافہ تین ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔
امریکا نے شمالی کوریا کو جوہری پروگرام کو ختم کرنے کی صورت میں پابندی اٹھانے کی پیشکش کی تھی۔ تاہم ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ہونے والی تین ملاقاتوں کے باوجود بات چیت آگے نہ بڑھ سکی۔
شمالی کوریا کا اصرار ہے کہ جوہری پروگرام کو مرحلہ وار ختم کیا جائے گا تاہم اس سے قبل امریکا پابندیوں میں نرمی کرے اور سکیورٹی گارںٹی دے جبکہ وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کو پہلے اپنے مکمل جوہری پروگرام کو روکنے پر اتفاق کرنا ہو گا۔
رواں ماہ کے آغاز میں جنوبی کوریا کے صدر مون جی ان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ نومبر میں امریکہ کے صدارتی انتخابات سے قبل صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ایک ملاقات کے خواہش مند ہیں۔
صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کا معاملہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکی ڈپٹی وزیر خارجہ سٹیو بیگن جنوبی کوریا میں موجود ہیں اور سیول میں جنوبی کوریا کے حکام کے ساتھ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کی بحالی پر بات چیت کریں گے۔
سٹیو بیگن شمالی کوریا کے لیے امریکی مذاکرات کار ہیں۔ انہوں نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ امریکا کے صدارتی انتخابات سے قبل دونوں ملکوں کے سربراہان کے درمیان ملاقات ممکن نہیں ہے۔