واشنگٹن: (دنیا نیوز) جمہوریت کا نام نہاد علمبردار ملک امریکا میں اکیسویں صدر بھی گورے اور کالے کا فرق نہ مٹا سکے۔ جو پولیس اہلکار سیاہ فام مظاہرین پر قہر بن کو ٹوٹنے پڑتے تھے، گورے مظاہرین کے سامنے بھیگی بلی بن گئے، پوری دنیا میں امریکی پولیس کے دہرے معیار پر بحث چھڑ گئی۔
تفصیلات کے مطابق امریکا میں غلامی کے خاتمے کو ڈیڑھ سو سال گزر گئے لیکن امریکی سیاہ فام آج بھی گوروں کے برابر حقوق سے محروم ہیں۔ اس کی تازہ ترین مثال امریکی کانگریس پر بلوائیوں کے حملے میں سامنے آئی۔
گزشتہ روز صدر ٹرمپ کے اکسانے پر سفید فام مظاہرین کپیٹل ہل کی جانب بڑھے تو امریکی پولیس ان کا راستہ روکنے کے بجائے مبینہ طور پر معاونت کرتی رہی۔
سفید فام مظاہرین امریکی کی حساس ترین عمارت میں گھس کر توڑ پھوڑ کرتے رہے۔ کپیٹل ہل کی دیوار پھلانگ گئے دوران اجلاس ایوان میں گھس گئے لیکن پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔
صدر ٹرمپ کے حامیوں کا کیپیٹل ہل کی عمارت پر دھاوا، اس دوران پولیس اہلکار مظاہرین کے قابو آگیا pic.twitter.com/jQ3d6Jv7uI
— Dunya News (@DunyaNews) January 7, 2021
چند ماہ پہلے سیاہ فام امریکیوں نے اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر آئے تو یہی پولیس تشدد اور ظلم و بربریت کی مثالیں قائم کی تھی، سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ گورے مظاہرین اور سیاہ فاموں کے ساتھ امریکی پولیس کے رویے سے امریکا کے نام نہاد جمہوری نظام کا پردہ چاک ہوگیا ہے۔