واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدر جو بائیڈن نے یمن جنگ کی حمایت ختم کرنے کا اعلان کر دیا تاہم ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کا دفاع جاری رکھیں گے، انہوں نے امریکا کی خارجہ پالیسی پر جامع بریفنگ کے دوران دیگر اہم اعلانات بھی کئے ۔
امریکی صدر کے خارجہ پالیسی کے حوالے سے اہم اعلانات، امریکی محکمہ خارجہ میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ یمن جنگ میں ہر قسم کی حمایت ختم کررہے ہیں تاہم سعودی عرب کا دفاع جاری رکھیں گے۔ اس اعلان کے بعد امریکا عرب امارات اورسعودی عرب کو جدید اسلحہ کی فروخت بھی بند کر دے گا۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ میانمار میں فوج اقتدار سے الگ ہو جائے، انہوں نے سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کو رہا کرنے اور جمہوریت کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا۔
صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ الیکشن میں مداخلت ،سائبرحملوں سے امریکا کو دبانے کا وقت گزر گیا، روس کے اشتعال انگیز اقدامات کو مزید برداشت نہیں کریں گے تاہم روس کے ساتھ سفارتی طور پر بات چیت بھی کریں گے۔ انہوں نے چین سے کہا کہ وہ چاہے تو مل کرکام کرنے کےلیے تیارہیں، چین کی معاشی بدسلوکی کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی تیارہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ رواں سال کے لیے امریکہ میں پناہ گزینوں کے ملک میں داخلے کی تعداد کو 15 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ 25 ہزار کر دیا جائے گا۔ پریس بریفنگ کے موقع پر نائب صدر کملا ہیرس، وزیر خارجہ انٹونی بلنکن بھی موجود تھے۔