نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں تاجر بھی کسانوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو گئے، ریلوے اسٹیشنز اور ڈی سی دفاتر کے باہر مشترکہ احتجاج کیا، کسان تحریک کیلئے میڈیا اسٹریٹجی بنانے والی دیشا روی نے کہا ہے کہ عوام کو انتہا پسند سرکار کے خلاف باہر نکلنا ہو گا، مودی حکومت نے سنگھو بارڈر پر ٹھکانے بنانے والے کئی مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
بھارت میں کسانوں کی تحریک مزید تیز، تاجر بھی شامل ہوگئے، ٹریڈرز نے ریلوے اسٹیشنز اور ڈی سی دفاتر کے باہرمشترکہ احتجاج کیا، سنگھو بارڈر پر عارضی ٹھکانے بنانا مودی سرکار کی طبیعت پر ناگوار گزرا، مظاہرین کے خلا ف مقدمے درج کر کے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
کسان تحریک کے لیے ٹول کٹ مرتب کرنے والی دیشا روی نے ضمانت پر رہا ہونے کے بعد پہلے بیان میں کہا کہ انہوں ایسا کچھ نہیں کیا تھا کہ انہیں جیل بھیجا جاتا۔ بھارتی عوام کو انتہا پسند سرکار کے خلاف باہر نکلنا ہو گا ورنہ سماج تباہ ہو جائے گا۔ بھارتی میڈیا ریٹنگ کیلئے کچھ بھی کرسکتا ہے، عدالت کے فیصلے سے پہلے ہی اپنا فیصلہ سنا دیتا ہے۔
کاشتکار رہنما راجندر سنگھ نے کہا ہے کہ کسان تحریک کا چرچا عالمی سطح پر ہو چکا ہے، صرف بھارت ہی نہیں امریکا سمیت کئی ممالک کے کاشت کاروں کے مستقبل کو خطرہ ہے۔ کارپوریٹ سیکٹر پوری دنیا میں ہی زراعت کو کنٹرول کرنا چاہتا ہے لیکن دنیا بھر کے کسان ایسا نہیں ہونے دیں گے۔