ابوجا: (ویب ڈیسک) نائیجیریا میں مدرسے کے درجنوں طلبہ کو اغوا کر لیا گیا، حکام کے مطابق جس وقت حملہ ہوا اس وقت سکول میں تقریباً دو سو بچے تھے جس میں سے اکثر لا پتہ ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نائیجیریا کے شمال مرکزی صوبے نائیجر میں پولیس کے ترجمان وسیع عابدون نے کہا ہے کہ مسلح حملہ آوروں نے ایک مدرسے پر حملہ کر کے تقریباً ڈیڑھ سو طلبہ کو اغوا کر لیا۔ اس واقعے میں ایک شخص ہلاک بھی ہو گیا۔
حکام کے مطابق جس وقت یہ واقعہ پیش آیا اس وقت مدرسے میں تقریبا دو سو طلبہ تھے جس میں سے بیشتر کو اغوا کر لیا گیا تاہم اسکی صحیح تعداد کا پتہ نہیں ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق مسلح حملہ آور موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ مسلح افراد نے مدرسے کا محاصرہ کر کے اندھا دھند فائرنگ کی جس میں ایک شخص ہلاک بھی ہو گیا۔ طلبہ کی بازیابی کے لیے کئی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہے اور پولیس اس بات کو یقینی بنائے گی کہ متاثرہ بچوں کو محفوظ طریقے سے بازیاب کرا لیا جائے۔
اس مدرسے کے مہتمم ابو بکر تیگینا خود اس پورے حملے کے عینی شاہد ہیں جو مدرسے کے پاس ہی رہتے ہیں۔ انہوں نے رائٹرز سے بات چیت میں بتایا کہ میں نے بھاری اسلحوں سے لیس موٹر سائیکل پر سوار 20 سے 25 کے درمیان افراد کو دیکھا۔ وہ سکول میں داخل ہوئے اور تقریباً 150 یا اس سے بھی زیادہ طلبہ کو اپنے ساتھ لے گئے۔
نائیجیریا میں مسلح گروپوں کی جانب سے سکول کے طلبہ کو اغوا کرنے کا سلسلہ حالیہ مہینوں میں چلتا رہا ہے جسکے تحت سیکڑوں طلبہ کو تاوان کے بدلے اغوا کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ دسمبر سے اب تک 730 بچوں اور طلبہ کو اغوا کیا جا چکا ہے جس میں گزشتہ روز کے بچے شامل نہیں ہیں۔
اس برس فروری میں لڑکیوں کے سکول سے تقریبا 279 طالبات کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔ سکول کے طلبہ کے اغوا کے متعدد واقعات کے بعد علاقے میں خوف کا ماحول ہے جس کی وجہ سے بہت سے سکول بند کر دیے گئے ہیں۔