کابل: (دنیا نیوز) افغان تاجک سرحدی گزرگاہ کے بعد بلخ صوبے میں ایک اور اہم سرحدی گزرگاہ پر طالبان کے قبضے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
طالبان کے پے در پے حملوں کے باعث ازبکستان اور افغان صوبے بلخ کے درمیان سرحدی گزرگاہ دو دن سے بند ہے۔ کابل حکومت نے بھاری تعداد میں افغان فورسز سرحدی علاقے میں تعینات کردیے ہیں۔
اس سے پہلے گزشتہ ماہ طالبان نے افغانستان اور تاجکستان کے درمیان تجارتی گزرگاہ پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد کابل اور تاجکستان کے درمیان رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
دوسری طرف افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا جاری ہے، امریکا نے 20 سال بعد بگرام ائیربیس افغان فورسز کے حوالے کر دی۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی فورسز کا مکمل انخلا قریب ہے، امریکا نے بیس سال بعد بگرام بیس کا چارج چھوڑا، صوبہ پروان میں قائم یہ ائیر فیلڈ کابل سے 69 کلومیٹر دور ہے۔
افغان جنگ کے عروج کے دور میں بگرام ائیر بیس میں ایک لاکھ امریکی فوجی تعینات تھے۔ امریکی صدر جو بائیڈن 11 ستمبر تک افغانستان سے مکمل فوجی انخلا کی ڈیڈ لائن دے چکے ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے 2001 میں افغانستان پر حملہ کیا تھا جس کے دوران طالبان اور القاعدہ کے خلاف کارروائیوں کیلئے بگرام ائیر بیس کو مرکز بنایا تھا، اس دوران بگرام ائیر بیس پر ایک لاکھ کے قریب امریکی فوجی تعینات کئے گئے تھے۔