لاہور: (دنیا نیوز) عالمی سطح پر اومی کرون وائرس کے پھیلاؤ کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، بھارت، سپین، فن لینڈ اور یونان میں بھی پہلے کیسز کی تصدیق ہو گئی، نئے ویرینٹ کو روکنے کے لئے ممالک نے پابندیاں سخت کردیں۔
خطرناک وائرس اومی کرون بھارت بھی پہنچ گیا، ریاست کرناٹک میں دو مریضوں میں وائرس کی تشخیص ہوگئی، سپین ، فن لینڈ اور یونان میں بھی اومی کرون کے پہلے کیسز سامنے آ گئے، امریکی ریاست منی سوٹا میں بھی نئے ویرینٹ کا دوسرا کیس منظر عام پر آگیا، انگلینڈ میں ایسے شخص میں اومی کرون کا ٹیسٹ مثبت آیا جس نے حال میں کسی بیرونی ملک سفر نہیں کیا تھا۔
یورپی یونین کے محکمہ صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگلے چند ماہ میں اومی کرون ویرینٹ یورپ کے آدھے سے زائد کیسز کا باعث بنے گا، وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے جرمنی نے غیر ویکسین شدہ افراد کے لئے لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ناروے نے عوامی مقامات پر ماسک کی پابندی لازمی قرار دے دی، جہاں تک ممکن ہو عوام گھر سے کام کریں گے، سو سے زائد افراد کی کسی بھی تقریب میں شرکت پر پابندی ہوگی۔
چین نے اومی کرون وائرس کے انسداد کے لئے نئی ویکسین کی تیاری کے لئے تحقیق کا آغاز کردیا ہے۔