اسلام آباد: (دنیا نیوز) این سی او سی نے ہیلتھ کئیر ورکرز، 50 سال سے زائد شہریوں اور کم قوت مدافعت والوں کے لیے بوسٹر ڈوز کی منظوری دے دی۔ لازمی ویکسی نیشن کے حوالے سے صوبوں کو زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل درآمد کی ہدایات جاری کر دی۔
وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اہم اجلاس ہوا، جس میں معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان، صوبائی وزرائے صحت اور صوبائی چیف سیکریٹریز بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں کورونا مثبت کیسز، اموات کی تعداد اور نئے داخل ہونے والے مریضوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
این سی او سی نے تمام صوبوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ویکسی نیشن کے حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل درآمد کیا جائے۔ این سی او سی کا کہنا ہے کہ اب تک دوسری ڈوز نہ لگوانے والے افراد کے لیے کال سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے، ملک بھر میں دوسری ڈوز یقینی بنانے کے لیے 40 کال سینٹرز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جبکہ کال سینٹرز کے قیام، ویکسی نیشن مہم میں تیزی اور ٹیسٹوں کی تعداد بڑھانے کے حوالے سے صوبوں کے اقدامات کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں ہیلتھ کئیر ورکرز، 50 سال سے زائد شہریوں اور کم قوت مدافعت والوں کے لیے بوسٹر ڈوز کی منظوری دی گئی۔ مفت بوسٹر آخری خوراک کے 6 ماہ بعد لگائی جاسکے گی۔
این سی او سی کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں دنیا بھر میں پھیلنے والے امیکرون ویرئنٹ کے بارے میں پاکستان میں نظر رکھی جا رہی ہے، نئے ویرئنٹ سے بچنے کا حل ویکسی نیشن ہی ہے، ماسک پہننے، سماجی فاصلوں اور ہاتھ دھونے کے ایس او پیز پر لازمی عملدرآمد کیا جائے۔