لندن:(دنیا نیوز) برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے لاک ڈاؤن کے دوران اپنی رہائش گاہ پر پارٹی منعقد کروانے کا اعتراف کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں قوم سے معافی مانگ لی ہے ۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دارالعوام کا اجلاس شروع ہوا تو بورس جانسن نے اپنے کیے پر شرمندگی کا اظہار کیا اور کہا کہ قانون بنانے والوں نے خود ہی قانون کی پیروی نہیں کی ، اس دن مجھے ان لوگوں کو واپس بھیجنا چاہیے تھا جو میری رہائش گاہ پر جمع ہوئے تھے جبکہ بورس جانسن نے گزشتہ سال 20 مئی کو منعقدہ پارٹی کی تحقیقات کا اعلان کردیا ہے ۔
برطانوی اپوزیشن لیڈر کئیر اسٹارمر نے وزیر اعظم کی معافی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ معافی مانگنا کافی نہیں، وزیر اعظم کو عہدے سے فوری مستعفی ہوجانا چاہیے جبکہ اس سے پہلے بورس جانسن کی مشیر پر ایسا ہی الزام لگا تھا تو انہوں نے فوری استعفیٰ دیا تھا، اگر انہوں نے تحقیقات کا انتظار نہیں کیا تو وزیر اعظم کے لیے یہ رعایت کیوں ہے ۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال 20 مئی کو بورس جانسن کی رہائش گاہ پر آؤٹ ڈور پارٹی منعقد ہوئی تھی جس میں وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ سمیت چالیس سے زائد افراد شریک ہوئے تھے ۔