تہران: (دنیا نیوز) ایرانی حکام نے پولیس حراست میں وفات پانے والی مہسا امینی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کر دی۔
ایرانی میڈیا پر رپورٹ کا حوالہ دے کر بتایا جارہا ہے کہ مہسا امینی کی موت تشدد سے واقع نہیں ہوئی بلکہ ان کے متعدد اعضاء کام کرنا چھوڑ گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کی حراست میں مہسا امینی اچانک گر گئی تھیں، فوری طور پر مصنوعی سانس نہ ملنے کے باعث صورتحال پچیدہ ہوگئی اور ان کے دماغ کو آکسیجن کی سپلائی رک گئی۔
مہسا کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کی ٹانگوں پر تشدد کے نشان تھے اور ان کی موت تشدد سے ہی ہوئی تھی۔