تہران: (ویب ڈیسک) ایران کی عدالت نے حجاب قوانین کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے پر فٹبالر کو سزائے موت جبکہ 400 مظاہرین کو 10 سال تک قید کی سزا سنا دی۔
26 سالہ فٹ بال کھلاڑی عامر نصر ازدانی کو حجاب مخالف مظاہروں میں حصہ لینے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر اسلامی انقلابی گارڈ کور کمانڈر کی ہلاکت کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ فٹ بال کھلاڑی ان دو درجن افراد میں شامل ہیں جنہیں سزائے موت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
امیر نصر ازدانی نے مبینہ طور پر حجاب مخالف مظاہروں میں شرکت کی اور حکومت مخالف نعرے بھی لگائے ان پر محرابی (خدا کے خلاف دشمنی) کا الزام لگایا گیا جس کی سزا سزائے موت ہے۔ مظاہروں میں حصہ لینے پر سزائے موت کا سامنا کرنے والوں میں ایک ڈاکٹر اور ریپ آرٹسٹ بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب تہران کی عدلیہ کے سربراہ علی الغاسی مہر نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کیس کی سماعت کے دوران مظاہروں میں شرکت کرنے والے 160 افراد کو پانچ سے دس سال تک قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 80 افراد کو دو سے پانچ سال تک قید رکھا جائے گا جبکہ 160 افراد دو سال تک سزا کاٹیں گے۔
خیال رہے ایران میں عوامی سطح پر شدید احتجاج کا سلسلہ ستمبر میں اس وقت شروع ہوا تھا جب مہسا امینی نامی 22 سالہ خاتون کی اخلاقی پولیس کی حراست میں ہلاکت کی خبر سامنے آئی تھی۔ مہسا امینی کو درست طور پر حجاب نہ اوڑھنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔