لندن: (دنیا نیوز) سال دو ہزار بائیس کی سب سے بڑی خبر برطانیہ میں ملکہ کے اقتدار کا سورج 70 سال بعد غروب ہونا تھا، ملکہ الزبتھ دوم 8 ستمبر کو انتقال کر گئیں، ان کے انتقال کے بعد ان کے بیٹے چارلس نے برطانیہ کی بادشاہت سنبھالی۔
آٹھ ستمبر 2022 وہ دن جب ملکہ برطانیہ کے اقتدار کا سورج 70 سال بعد غروب ہوگیا، برطانیہ سمیت پوری دنیا سوگ میں ڈوب گئی، درجنوں ممالک کی آئینی حکمران 96 سالہ ملکہ برطانیہ دنیا کی سب سے عمر رسیدہ سربراہ مملکت اور بزرگ ترین شاہی حکمران بھی تھیں۔
ملکہ الزبتھ دوم نے برطانوی تاریخ میں سب سے طویل عرصہ تک حکمرانی کی، ان کی آخری رسومات 19 ستمبر کو ادا کی گئیں، ان رسومات میں دولت مشترکہ کے 56 ممالک کے سربراہان سمیت دنیا بھر سے متعدد رہنماؤں نے شرکت کی۔
1952 میں اپنے والد کنگ جارج پنجم کی وفات کے بعد اقتدار سنبھالنے والی ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کا اسٹائل پوری دنیا میں فیشن کی شکل اختیار کرتا رہا، انتہائی باوقار زندگی گزارنے والی الزبتھ دوم کا شمار دنیا کی امیر ترین سربراہ مملکت میں ہوتا تھا، ان کی ذاتی دولت کا تخمینہ 370 ملین پاؤنڈز لگایا گیا جو اب بادشاہ چارلس کو تفویض کر دی گئی ہے۔
برطانوی ملکہ نے 1952ء سے 2022 تک 100 سے زائد ممالک کا سفر کیا، یہ کسی برطانوی حکمران کے شاہی دوروں کا ریکارڈ ہے، 70 برس میں ملکہ الزبتھ برطانوی دولت مشترکہ کے رکن ممالک کے دورے بھی کر چکی ہیں،ملکہ الزبتھ کا طویل ترین بیرون ملک سفر 168 دنوں کا تھا، نومبر 1953 سے لے کر مئی 1954 تک انہوں نے 13 ممالک کے دورے کئے تھے۔
برطانوی سربراہ مملکت کے طور پر الزبتھ دوم نے چار ہزار قوانین کی شاہی منظوری دی، ملکہ کے دور حکمرانی میں برطانیہ میں 15 وزرائے اعظم لندن میں حکومت کی سربراہی کر چکے ہیں، برطانیہ کی تاریخ ساز ملکہ نے اپنی پہلی ای میل 26 مارچ 1976 کو بھیجی تھی۔
ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کے بعد کنگ چارلس نے بادشاہت سنبھالی، انہیں اپنی والدہ کے تمام اثاثے وراثت میں ملے۔