عالمی ادارہ صحت کا چین سے ایک بار پھر درست معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ

Published On 05 January,2023 11:15 am

نیویارک : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت نے چین کی جانب سے کورونا وائرس سے ہونے والی اموات سے متعلق وضاحت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری اعداد و شمار وبا کے اصل اثرات سے مختلف لگ رہے ہیں ۔

خبر رساں ادارے کے مطابق جینیوا میں عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسیز ڈائریکٹر مائیکل ریان نے کورونا وائرس سے متعلق پریس بریفنگ میں کہا کہ ہمارے پاس اب بھی مکمل اعداد و شمار نہیں، ہسپتالوں اور انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں داخل مریضوں اور خاص طور پر اموات کی تعداد سے متعلق یہی لگتا ہے کہ چین سے ملنے والے موجودہ اعداد و شمار بیماری کے حقیقی اثرات کو صحیح انداز میں پیش نہیں کررہے ۔

چین میں رواں ماہ کورونا پابندیاں  نرم کرنے کے بعد کورونا کیسز میں اضافہ ہو گیا ہے اگرچہ ملک وائرس کے تیز پھیلاؤ سے نمٹنے کی کوشش کر رہا ہے ۔

دسمبر سے اب تک چین میں کورونا وائرس سے 22 اموات رپورٹ ہوئی ہیں، چین نے اموات کی درجہ بندی کو بھی ڈرامائی حد تک محدود کر دیا ہے اور یہ حقیقت کے برعکس نظر آتے ہیں ۔

عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسیز کے ڈائریکٹر مائیکل ریان نے اس بات پر زور دیا کہ وائرس کے حقیقی اثرات سے متعلق یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ کیسے پھیل رہا ہے ،  ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے شعبہ صحت کے ماہرین موجودہ صورتحال سے متعلق بہتر بتا سکتے ہیں اور وہ اس سلسلے میں مدد کر سکتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ایدہانوم نے کہا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے چینی ماہرین سے اعلی سطحی اجلاس میں بات چیت کی گئی ، جن میں کوویڈ کے مریضوں کی تعداد میں اضافے اور ہسپتالوں میں داخل ہونے والے مریضوں سے متعلق صورتحال زیربحث آئی۔

 

 

عالمی ادارہ صحت نے صورتحال کے جامع جائزے کے لئے چینی حکومت سے اعداد و شمار کا تبادلہ کرنے اور کورونا کیسز کے بارے میں تحقیقات جاری رکھنے کی بھی اپیل کی ہے۔

ادارے نے چینی حکام سے جینیاتی سیکوینسنگ کے اعداد و شمار کے ساتھ ساتھ ہسپتال میں زیرعلاج مریض ، اموات اور ویکسینیشن کے اعداد و شمار بھی شئیر کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔

ڈائریکٹر جنرل نے بریفنگ میں بتایا کہ اس وباء کو اب چوتھا سال شروع ہو گیا ہے اور اس پر قابو پانے کے لیے ہونے والی پیش رفت کے باوجود یہ اب بھی صحت، معیشتوں اور معاشروں کے لیے خطرہ ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ چین سے آنے والے مسافروں پر نئی پابندیاں لگانے والے ممالک کی جانب سے تشویش کا اظہار سمجھا جاسکتا ہے ۔

خیال رہے کہ چین کی حکومت نے اپنے ملک سے سفر کرنے والے مسافروں پر عائد کورونا پابندیوں کو  ناقابل قبول  قرار دیا تھا۔