برازیلیا : ( ویب ڈیسک ) برازیل میں سابق صدر جیر بولسونارو کے حامیوں کے دارالحکومت برازیلیا میں کانگریس، صدارتی محل اور سپریم کورٹ پر دھاوا بولنے کے بعد تقریباً 1500 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ دارالحکومت کے گورنر ابنیس روچا کو عمارتوں کی حفاظت میں ناکامی پر معطل کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیر کی صبح، بھاری ہتھیاروں سے لیس افسران نے برازیلیا میں مسٹر بولسونارو کے حامیوں کے ایک کیمپ کو ختم کیا جبکہ اتوار کی رات گرفتار کئے جانے والے 300 افراد کے علاوہ مزید 1,200 افراد کو گرفتار کیا۔
وزیر انصاف فلاویو ڈینو نے کہا کہ تقریباً 40 بسوں کو ضبط کر لیا گیا ہے جو مظاہرین کو دارالحکومت پہنچانے کے لیے استعمال ہوئی تھیں۔
نئے صدر لولا ، کانگریس اور سپریم کورٹ کے سربراہوں نے کہا کہ وہ اتوار کے فسادات کے دوران دہشت گردانہ کارروائیوں اور مجرمانہ، بغاوت پھیلانے والی توڑ پھوڑ کو مسترد کرتے ہیں ۔
دریں اثنا، برازیلیا کے گورنر کو سپریم کورٹ نے 90 دنوں کے لیے ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے، وزیر انصاف نے ان پر الزام لگایا کہ وہ فسادات کو روکنے میں ناکام رہے اور حملے کے بعد دردناک طور پر خاموش رہے۔
دوسری جانب امریکہ، کینیڈا اور میکسیکو کے رہنماؤں نے پیر کو ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے برازیل کی جمہوریت اور اقتدار کی پرامن منتقلی پر حملوں کی مذمت کی ہے۔
پیر کی رات صدر جو بائیڈن نے لولا کے ساتھ فون کال کے دوران برازیل کی جمہوریت کے لیے امریکہ کی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ اتوار کی رات برازیل میں سابق صدر بولسونارو کے حامیوں نے دارالحکومت برازیلیا میں کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے صدر لويز ايناسيو لولا دا سيلفا سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ یہ حملہ صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا کے حلف اٹھانے کے ایک ہفتے بعد ہوا۔