واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکا میں 5 پولیس اہلکاروں پرسیاہ فام شخص پر بیہمانہ تشدد کے بعد قتل کا الزام عائد کردیا گیا۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق 7جنوری کو امریکی ریاست ٹینیسی میں پولیس اہلکاروں نے 29 سالہ ٹائری نکلس کولاپرواہی سے گاڑی چلانے پر روکا تھا ۔
مقتول کے فیملی وکلا نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے پیچھا کرنے کے بعد مقتول نوجوان پر ایسا تشدد کیا کہ اسے شناخت کرنا بھی مشکل ہوگیا ، نکلس کو ہسپتال داخل کروایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا اور 10 جنوری کو اس کا انتقال ہوا ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق واقعے کے فوری بعد پانچوں سیاہ فام پولیس اہلکاروں کو برطرف کردیا گیا تھا۔
واقعے کی ویڈیو جاری کرنے کے حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے شہریوں سے پرامن رہنے کی درخواست کی ہے ، اس سے قبل شہر کے پولیس چیف نے بھی کلپ کے منظر عام پر آنے کے بعد لوگوں سے پرسکون رہنے کی اپیل کی تھی۔
خیال رہے کہ مئی 2020 میں بھی امریکی ریاست مینیسوٹا میں سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا تھا ، اس واقعے میں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کی پولیس افسر ڈیرک شاوین کے ہاتھوں موت ہو گئی تھی جس کے بعد امریکا بھر میں پولیس کے روییے اور نسل پرستی کے خلاف عوامی احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔