ماسکو : ( ویب ڈیسک ) روس نے کہا کہ یوکرین کو نیٹو کے جنگی ٹینکوں کی فراہمی اس جنگ میں امریکہ اور یورپ کی براہ راست اور بڑھتی ہوئی شمولیت کا ثبوت ہے، ٹینک سپلائی کرنے والے ممالک ممکنہ اہداف بن سکتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے جمعرات کو کہا کہ یورپ اور امریکا کی طرف سے یوکرین کو مختلف ہتھیار بشمول ٹینک بھیجنا ان ممالک کی جنگ میں شمولیت یا روس کی دشمنی کی نشاندہی کرتا ہے اور ہم واضح طور پر اسے تنازع میں براہ راست ملوث ہونے کے طور پر دیکھتے ہیں۔
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے سابق مشیر سرگئی کاراگانوف نے کہا کہ یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی ان ممالک کے خلاف ممکنہ فوجی جوابی کارروائی کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ یوکرین کو ٹینک بھیج کر نیٹو ممالک جنگ میں کھلے عام شامل ہو رہے ہیں اور اس کی وجہ سے وہ ممکنہ ہدف بن سکتے ہیں۔
کاراگانوف نے نیٹو پر یوکرین جنگ شروع کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ قطعی طور پر ایک روسی یوکرین جنگ نہیں ہے، یہ ایک روسی، مغربی جنگ ہے جس میں یوکرین کو توپ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
کاراگانوف نے جنگ میں روس کی فتح کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ بالآخر روس یوکرین کی فوج کو تباہ کر دے گا اور ملک مکمل طور پر فوج سے پاک اور وہاں نئے نازی دور کا خاتمہ ہو جائے گا۔
خیال رہے کہ روس کی جانب سے یہ بیانات امریکہ اور جرمنی کی جانب سے روسی افواج کے خلاف لڑائی میں یوکرین کو درجنوں بھاری ٹینک فراہم کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آئے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے بدھ کو یوکرین کے دفاع کو مضبوط کرنے کیلئے 400 ملین ڈالر مالیت کے 31 جدید ابراہم ٹینک فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ صدر جو بائیڈن نے جرمنی کی طرف سے یوکرین کو لیپرڈ ٹو ٹینک فراہم کرنے کے فیصلے کو بھی خوش آئند قرار دیا تھا۔