واشنگٹن: (ویب ڈیسک ) آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ رواں برس ترقی یافتہ ممالک میں برطانیہ وہ واحد ملک ہوگا جس کی معیشت ترقی کرنے کی بجائے سکڑے گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ برطانوی معیشت 2023 میں 0.6 فیصد تک سکڑ جائے گی ، برطانیہ کی شرح نمو اعشاریہ تین فیصد جبکہ جی ڈی پی اعشاریہ چھ فیصد تک گرنے کا خدشہ ہے ، اس طرح برطانیہ کی معیشت روس سے بھی بدتر ہوسکتی ہے ۔
آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق درست حکومتی اقدامات کے سبب آئندہ برس معیشت میں 0.9 فیصد ترقی کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق گیس کی قیمت و شرح سود میں اضافہ ، رہن سہن کے بڑھتے اخراجات اور ٹیکسوں میں اضافہ برطانوی معیشت کی ترقی میں رکاوٹ ہے، چانسلر جیریمی ہنٹ نے دباؤ کے باوجود بجٹ میں ٹیکسوں میں کمی کا امکان مسترد کر دیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے رواں برس مہنگائی کی شرح کو نصف کرنے کا وعدہ کر رکھا ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی ایم ایف نے بنگلہ دیش کیلئے 4.7 ارب ڈالر کا امدادی قرضہ پیکیج منظور کیا ہے ، آئی ایم ایف پیکیج کے ذریعے 47 کروڑ 60 لاکھ ڈالر بنگلہ دیشی حکومت کو فوری میسر ہوں گے ، گزشتہ مئی سے اب تک بنگالی ٹکا ڈالر کے مقابلے میں 25 فیصد کم ہوا ہے جس کی وجہ سے وہاں پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔