لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ کے شاہ چارلس سوئم پر انڈا پھینکنے کا اعتراف کرنے والے 21 سالہ نوجوان کو جرمانہ عائد کردیا گیا۔
لندن کے شمال میں لوٹن کے 21 سالہ ہیری مے پر 100 پاؤنڈ (122 ڈالر ) جرمانہ عائد کیا گیا اور پبلک آرڈر کے جرم کا اعتراف کرنے کے بعد اسے 85 پاؤنڈ کے اخراجات ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق انڈہ پھینکنے کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب 74 سالہ شاہ چارلس 6 دسمبر کو کمیونٹی لیڈروں سے ملنے اور سکھوں کا نیا مندر کھولنے کے لیے لوٹن میں تھے۔
پراسیکیوٹر جیسن سیٹل نے کہا کہ مے کی طرف سے پھینکا گیا انڈا چارلس کے قریب اس وقت گرا جب وہ مقامی لوگوں سے بات کر رہے تھے۔ مے نے پولیس کو بتایا کہ اس نے انڈہ اس لیے پھینکا کیونکہ اس کا خیال تھا کہ بادشاہ کا لوٹن جیسے غریب اور محروم قصبے کا دورہ مناسب نہیں تھا۔
چیف مجسٹریٹ پال گولڈ اسپرنگ نے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کورٹ میں سماعت کے دوران مئی کو بتایا کہ آپ کا کسی سے جو بھی اختلاف ہے، اسے حل کرنے کا طریقہ یہ نہیں ہے کہ آپ ان پر میزائل پھینک دیں۔