لندن: (ویب ڈیسک) پہلے سے پابندیاں عائد کرنے کے بعد برطانیہ نے ایران کی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر بھی غور شروع کر دیا۔
برطانوی وزیر مملکت برائے امور خارجہ لیو ڈوچرٹی نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ برطانیہ ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر غور کر رہا ہے تاہم اس نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ایران کی صورتحال پر بحث کے دوران کچھ ارکان پارلیمان نے پاسداران انقلاب پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈوچرٹی نے اس حوالے سے کہا کہ میں غلط ہوں گا اگر میں اس تحقیق کے نتائج کے بارے میں قیاس آرائیاں کروں، یہ ایک مطالعہ ہے جو سنجیدگی سے کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گزشتہ سال ایران پر 3 بار حملے کا منصوبہ بنایا: سابق اسرائیلی آرمی چیف
تاہم میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ مجھے یقین ہے کہ اس ایوان کے ہر طرف سے یہ مطالبہ سامنے آیا ہے۔ جس اتحاد سے ہر جانب سے مطالبات آئے ہیں حکومت اس پر غور کرے گی ، یہ وہ چیز ہے جسے ہم بہت زیادہ توجہ کے ساتھ دیکھتے ہیں۔
اگر ایرانی پاسداران انقلاب کو ایک دہشت گرد گروپ کے طور پر درجہ بندی دے دی گئی تو اس صورت میں پاسداران انقلاب سے تعلق رکھنے والے افراد پر پابندی لگ جائے گی، برطانیہ میں تنظیم کے اجلاسوں میں شرکت اور تنظیم کے لوگو کو عوامی مقامات پر لےجانا برطانیہ میں ایک جرم شمار ہوگا۔
یاد رہے 16ستمبر سے ایران میں 22 سالہ نوجوان خاتون مہسا امینی کی تہران میں اخلاقی پولیس کی حراست میں موت کے بعد سے ایران میں احتجاج جاری ہے۔