انقرہ : ( ویب ڈیسک ) ترکیہ میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے دو ہفتوں کے بعد ملک کے دو صوبوں کے علاوہ باقی تمام علاقوں میں امدادی سرگرمیاں ختم کر دی گئی ہیں، کہرامنماراس اور ہاتائے میں ریسکیو آپریشن جاری رہے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 6 فروری کو آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کا مرکز کہرامنماراس میں تھا، جنوب مشرقی ترکیہ اور شمالی شام میں 44,000 سے زیادہ افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے، ترکیہ میں تقریباً 345,000 اپارٹمنٹس تباہ ہو چکے ہیں اور بہت سے لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں۔
ڈیزاسٹر ایجنسی کے سربراہ یونس سیزر نے انقرہ میں صحافیوں کو بتایا کہ ہمارے بہت سے صوبوں میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کی تلاش اور بچاؤ کی کوششیں مکمل ہو چکی ہیں تاہم دو صوبوں میں تقریباً 40 عمارتوں میں تلاش اور بچاؤ کی کوششیں جاری ہیں۔
دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن ترکیہ پہنچ گئے ہیں اور انہوں نے انسانی امداد کی مد میں 100 ملین ڈالر کا اعلان کیا ہے، دو سال قبل عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ان کا ترکیہ کا پہلا دورہ ہے، انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ زلزلہ متاثرین کیلئے نئی امداد جلد ہی منتقل ہو جائے گی، شام میں امداد فراہم کرنا بہت، بہت مشکل تھا۔
انٹونی بلنکن آج ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ ملاقات سے قبل ریسکیو آپریشنز کا جائزہ لینے کے لیے ترکیہ کے صوبے ہاتائے کا بھی دورہ کریں گے۔