ماسکو : ( ویب ڈیسک ) روس نے ایک بار پھر سے الزام عائد کیا ہے کہ یوکرین اقوام متحدہ کے اہم اجلاس سے قبل ماسکو پر الزام لگانے کے لیے اپنی سرزمین پر جوہری واقعے کا منصوبہ بنا رہا ہے تاہم روس کی جانب سے اس الزام کے ثبوت فراہم نہیں کے گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کیف بڑے پیمانے پر اشتعال انگیزی کی تیاری کر رہا ہے جس کے لئے تابکار مادے کو ایک نامعلوم یورپی ملک سے یوکرین پہنچایا گیا ہے جبکہ اس اشتعال انگیزی کا مقصد روس کی فوج پر مبینہ طور پر یوکرین میں خطرناک تابکار تنصیبات پر اندھا دھند حملے کرنے کا الزام لگانا ہے۔
دوسری جانب یوکرین اور اس کے اتحادیوں نے ان الزامات کو غلط معلومات پھیلانے کی مذموم کوشش قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ یوکرین کو مورد الزام ٹھہرانے کے لیے خود ہی ایسے ہی واقعات کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
ماسکو کے الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب یوکرینی حکام نے امریکی حکام پر زور دیا کہ وہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر F-16 لڑاکا طیارے بھیجنے کے لیے دباؤ ڈالیں کیونکہ یہ طیارے یوکرین کی روسی میزائل یونٹوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کو بڑھا دیں گے۔
بائیڈن نے پچھلے مہینے یوکرین کی F-16 طیاروں کے حوالے سے کی گئی درخواست کو منظور کرنے سے انکار کیا تھا اور بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں نے بھی یہی کہا ہے کہ امریکا کو ایسے ہتھیاروں کی فراہمی پر توجہ دینی چاہیے جو میدان جنگ میں فوری طور پر استعمال ہو سکیں بجائے ایسے لڑاکا طیاروں کے جنہیں استعمال کرنے کے لئے وسیع تربیت کی ضرورت ہو، لیکن انہوں نے واضح طور پر F-16 کی فراہمی کو مسترد نہیں کیا۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ آئندہ چند ہفتوں اور مہینوں کے دوران طیاروں کی فراہمی کے حوالے سے بات چیت جاری رہے گی، اگرچہ F-16 کی تمام صلاحیتوں میں مہارت حاصل کرنے کے لیے کم از کم ایک سال کی تربیت درکار ہے لیکن یوکرین کے پائلٹوں کو کچھ مہینوں میں محدود تعداد میں کچھ چیزوں بارے تربیت دی جا سکتی ہے۔