برلن : ( ویب ڈیسک ) جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا ہے کہ جرمنی جلد اپنے لیپرڈز ٹینک یوکرین کو فراہم کردے گا، ایک طویل جنگ کی تیاری کرنا دانشمندی ہے اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو یہ دکھانا ہے کہ جرمنی اور اس کے اتحادی یوکرین کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کا ایک سال مکمل ہونے سے چند روز قبل سالانہ میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر نے اپنے اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ ایک طویل جنگ کی توقع رکھیں۔
اس سال سالانہ میونخ سکیورٹی کانفرنس کی توجہ ٹرانس اٹلانٹک ہے، امریکی نائب صدر کملا ہیرس اور سیکرٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکن تقریباً 30 یورپی سربراہان اور کانگریس کے ایک بڑے وفد کے ساتھ کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں جبکہ روسی حکام کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔
اس موقع پر فرانس کے صدر میکرون نے بھی کہا کہ اب روس کے ساتھ یوکرین پر حملے پر بات چیت کا وقت نہیں ہے، اگلے چند ہفتے فیصلہ کن ہوں گے، اتحادی یوکرین کے لیے اپنی حمایت کو تیز کریں تاکہ وہ جوابی کارروائی شروع کر سکے۔
یوکرین کے حکام نے کہا کہ انہیں فوری طور پر بھاری ہتھیاروں کی ضرورت ہے اور کافی جنگی ٹینک کیف کی افواج کو روسیوں سے علاقہ واپس لینے میں مدد دے سکتے ہیں جبکہ اس سے قبل یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے تمام رہنماؤں سے ویڈیو لنک کے ذریعے بات کی اور اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ ہتھیاروں کی سپلائی کو تیز کریں۔
واضح رہے کہ جرمنی حالیہ مہینوں میں یوکرین کو ہتھیار بھیجنے میں بظاہر ہچکچاہٹ کی وجہ سے بڑھتے ہوئے دباؤ میں تھا لیکن اس نے جنوری میں جرمن ساختہ بھاری لیپرڈ ٹینک یوکرین بھیجنے کی اجازت دینے پر اتفاق کیا اور دوسرے ممالک کو اپنے لیپرڈ 2 ٹینک یوکرین بھیجنے کی بھی اجازت دی جو اب تک برآمدی ضوابط کے تحت محدود تھی۔