کیف : ( ویب ڈیسک ) یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے روس کے ساتھ ممکنہ امن معاہدے میں اپنے ملک کی سرزمین کا کوئی بھی حصہ چھوڑنے کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں یوکرینی صدر نے کہا کہ آج ہماری بقا ہمارا اتحاد ہے اور مجھے یقین ہے کہ یوکرین اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، ہمارا ملک اقتصادی طور پر اور اپنی اقدار کے ذریعے یورپ کی طرف بڑھ رہا ہے، ہم نے اس راستے کا انتخاب کیا ہے، ہم سکیورٹی کی ضمانت چاہتے ہیں، کوئی بھی علاقائی سمجھوتہ ہمیں بطور ریاست کمزور کر دے گا۔
صدر زیلنسکی نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ کسی بھی طرح کے سمجھوتے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہماری زندگی میں ہر روز لاکھوں سمجھوتے ہیں ، لیکن سوال یہ ہے کہ اس حوالے سے ہم کس کے ساتھ سمجھوتہ کریں؟، پیوٹن کے ساتھ؟، نہیں، کیونکہ اس پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
بیلاروس کے رہنما الیگزینڈر لوکاشینکو کی طرف سے دی گئی دھمکی پر رد عمل دیتے ہوئے انہوں کہا کہ مجھے امید ہے کہ بیلاروس جنگ میں شامل نہیں ہوگا، اگر ایسا ہوا تو ہم لڑیں گے ، روس کو بیلاروس کو دوبارہ حملے کے لیے سٹیجنگ پوسٹ کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دینا ایک بڑی غلطی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مغرب کی جانب سے فراہم کئے جانے والے ہتھیار اور دباؤ جنگ بندی کا ذریعہ بن سکتے ہیں اور امن قائم ہونے کا بھی امکان ہے کیونکہ ہتھیار ہی وہ زبان ہے جو روس سمجھتا ہے۔