روس کا امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان

Published On 22 February,2023 04:47 am

ماسکو : ( ویب ڈیسک ) روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے آخری معاہدے ’’ سٹارٹ ‘‘ سے الگ ہونے کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر نے سٹیٹ آف دی نیشن خطاب میں کہا کہ ہم اپنے جوہری اثاثوں تک رسائی نہیں دے سکتے ، ہمیں علم ہے کہ نیٹو ، امریکا اور مغرب مل کر روس کو اسٹریٹیجک شکست دینا چاہتے ہیں ، ہم سٹارٹ معاہدے سے الگ ہو رہے ہیں، دستبردار نہیں۔

 ہتھیاروں کے معاہدے میں شرکت سے الگ ہونے پر روس جوہری ہتھیاروں کو زمینی ، فضائی اور بحری تنصیبات سے جوہری وار ہیڈ تعینات کر سکتا ہے، روس کے پاس دنیا میں جوہری ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے جس میں 6000 کے قریب وار ہیڈز ہیں۔

سٹارٹ معاہدے کے تحت دونوں فریقوں کے اسٹریٹیجک جوہری ہتھیاروں کی تعداد کو محدود رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

پیوٹن نے کہا کہ مغربی اشرافیہ کے مقاصد ڈھکے چھپے نہیں ، انہیں اندازہ ہو گیا ہے کہ روس کو جنگ کے میدان میں ہرانا ممکن نہیں ہے، امریکا جوہری اسلحے کی ٹیسٹنگ کی معطلی کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اگر امریکا کرتا ہے تو ہم بھی کریں گے، کسی کو یہ وہم نہیں رہنا چاہیے کہ عالمی تزویراتی برابری کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے۔

اپنے خطاب میں یوکرین جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر روسی صدر نے یوکرین میں آپریشن جاری رکھنے کا عزم بھی ظاہر کیا۔