بیجنگ : ( ویب ڈیسک ) چین نے یوکرین جنگ کے دوران روس کو ممکنہ طور پر اسلحہ فراہم کرنے سے متعلق امریکی دعوؤں کی تردید اور سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اس حوالے سے اپنے اقدامات پر غور کرے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا ہے کہ ہم امریکا کی طرف سے چین اور روس کے تعلقات پر انگلی اٹھانا یا چین پر دباؤ ڈالنا کبھی قبول نہیں کریں گے، چین نہیں بلکہ امریکا جنگ کے دوران ہتھیار فراہم کر رہا ہے اور ہم اس پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے اقدامات پر سنجیدگی سے غور کرے۔
چینی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا جنگ کے حوالے سے صورتحال کو کم کرنے، امن اور بات چیت کو فروغ دینے، الزام تراشی اور غلط معلومات کا پھیلاؤ روکنے کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے۔
چین کی جانب سے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اس امکان کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا کہ چین روس کو یوکرین کے خلاف جنگ میں اسلحہ فراہم کر سکتا ہے۔
چینی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا چین سے کسی بھی قسم کے مطالبات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
دوسری جانب انٹونی بلنکن کے بیان کے حوالے سے یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ نے کہا کہ چین کی جانب سے ماسکو کو ممکنہ طور پر ہتھیار فراہم کرنا بیجنگ کے ساتھ بلاک کے تعلقات میں سرخ لکیر ثابت ہو گا، انہوں نے چینی حکام سے اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا اور ان سے روس کو ہتھیاروں کی فراہمی سے باز رہنے کو کہا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر ایک انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ ہمارے پاس موجود معلومات کے مطابق چین ممکنہ طور پر روس کو اسلحہ کی فراہمی بارے غور کر رہا ہے۔