انقرہ : (ویب ڈیسک ) ترکیہ نے رواں ماہ کے تباہ کن زلزلے کے بعدگھروں کی تعمیر نو کا کام شروع کردیا ہے جس پر15 ارب ڈالر لاگت آئیگی ۔
ترک خبررساں ادارے کے مطابق ترکیہ میں 6 فروری کو آنے والے زلزلے سے ایک لاکھ 60 ہزار عمارتیں بری طرح متاثر ہوئیں جن میں پانچ لاکھ 20 ہزار اپارٹمنٹس کے رہائشی اب عارضی پناہ گاہوں میں ہیں۔
ترکیہ میں ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی نے اعلان کیا کہ گزشتہ رات تک ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 44 ہزار 218 ہو گئی جبکہ شام کے تازہ ترین اعلان کردہ اعداد وشمار کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد پانچ ہزار 914 ہے۔
صدر رجب طیب اردگان نے ایک سال کے اندر متاثرین کے لیے گھروں کی تعمیر نو کا وعدہ کیا ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکام کو تعمیرات میں حفاظتی معیار کو رفتار سے پہلے رکھنا چاہیے۔
ترکیہ حکومت کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ،کئی پراجیکٹس کے لیے ٹینڈرز اور کنٹریکٹ کیے گئے ہیں ، یہ عمل بہت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور حفاظتی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
امریکا کے جے پی مورگن بینک کے تخمینے کے مطابق ترکیہ میں زلزلہ متاثرین کی رہائش گاہوں اور انفراسٹرکچر کی تعمیرِ نو کے لیے 25 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔
یاد رہے کہ ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرچکی ہیں ،میڈیا رپورٹس کے مطابق 6 فروری کو آنے والے تباہ کن زلزلے کی شدت 7.7 تھی جس کے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا جبکہ زلزلے کے بعد تقریباً 9 ہزار آفٹر شاکس ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔